Published: 21-05-2023
لاہور: بھارت جاکر ورلڈکپ کھیلنے، سکیورٹی اور میچز وینوزپر ابھی تک پاکستان کرکٹ بورڈ، آئی سی سی اور بھارتی بورڈ کے درمیان بات چیت کا آغاز نہیں ہوسکا۔بھارتی کرکٹ بورڈ نے احمد آباد میں ستائیس مئی کو اپنا خصوصی اجلاس طلب کررکھا ہے جس میں ورلڈکپ کے لیے ورکنگ گروپ کی تشکیل سمیت میچز کا شیڈول بھی فائنل کیے جانے کا امکان ہے۔دوسری جانب ذرائع کے مطابق پی سی بی نے ابھی تک ورلڈ کپ معاملات پر خاموشی اختیار کررکھی ہے، سکیورٹی، مقامات اور دوسرے ایشوز پر کوئی باضابطہ بات چیت آئی سی سی اور بھارتی کرکٹ بورڈ سے نہیں کی گئی۔بورڈ حکام کی اس وقت تمام ترتوجہ ایشیا کپ کو یقینی بنانے پر ہے اورمجوزہ ہائبرڈ ماڈل پر بھارتی بورڈ کے جواب کا بھی انتظار ہے، بھارتی بورڈ کا رسپانس دیکھ کر ہی پی سی بی ورلڈ کپ پر اپنے لائحہ عمل طے کرے گا۔دوہزار سولہ میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے پہلے پاکستان کے ایک سکیورٹی وفد نے بھارت کا دورہ کیا تھا، اس بار بھی سیکورٹی وفد بھیجا جائے گا یا نہیں، اس ایشو پر پی سی بی نے ابھی تک کوئی مشاورت نہیں کی۔ایشیا کپ ستمبر میں طے ہے اور پاکستان کرکٹ بورڈ پانچ میچز کی میزبانی ملک میں کرنے کا خواہشمند ہے، اس کے بعد آٹھ میچز نیوٹرل وینو پر کھیلنے کو تیار ہے، ہائبرڈ ماڈل کے تحت کھیلنے یا مسترد کرنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ کا ردعمل جلد متوقع ہے۔