Published: 24-07-2023
گجرات(عرفان بٹ اینڈ چوہدری صغیر افضل سے)پاکستان کو ایٹمی طاقت سے محروم کر کے یوکرائن کی طرز پر بے بس اور لاچار کرنا اغیار کی ایک ایسی گہری چال ہے جس پر کبوتر کی طرح ہمارے حکمران آنکھیں بند کر کے یہ تصور کر رہے ہیں کہ خطرہ ٹل گیا مگر ایسا نہیں ہو گا‘دشمن پہلے عسکری ذرائع اور اب سودی نظام کو رائج کر کے اسلامی ممالک میں اپنے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے ان خیالات کا اظہار ممتاز عالم دین مرکزی امیر تنظیم اسلامی پاکستان شجاع الدین شیخ نے گجرات پریس کلب میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا‘انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے چھٹکارا حاصل کیے بغیر معاشی استحکام ممکن ہے نہ خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا سودی نظام قہر خداوندی کو دعوت دینے کے مترادف ہے‘اللہ کریم قرآن میں فرماتا ہے کہ سود کا کاروبار میرے خلاف جنگ ہے‘اور بد قسمتی سے آج ہماری پوری معیشت کا دارو مدار سودی نظام پر قائم ہے‘ اپوزیشن‘ حکومتی اراکین اور اسٹیبلشمنٹ سمیت ہر وہ طبقہ جس کے سودی نظام سے مفادات جڑے ہوئے ہیں آئی ایم ایف کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں۔شجاع الدین شیخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکمران آج 3ارب ڈالر کی بھیک لینے کیلئے آئی ایم ایف کے سامنے جھولی پھیلا رہے ہیں مگر پاکستانی معدنیات میں صرف ایک گلابی نمک کی مارکیٹنگ کا تخمینہ 14ارب ڈالر سے زائد بنتا ہے اگر ملک میں موجود قدرتی وسائل اور معدنیات کے ذخائر کو بروئے کار لایا جائے تو پاکستان نہ صرف دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا ہو سکتا ہے بلکہ آئی ایم ایف جیسے مالیاتی اداروں کی غلامی سے نجات بھی مل سکتی ہے‘انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ہمیں قرضہ دینے کی مد میں اپنی تمام ایسی شرائط من و عن تسلیم کرانے میں کامیاب ہے جس سے قوم دن بدن مسائل کی دلدل میں دھنستی جا رہی ہے‘ لوگ آج سسک رہے ہیں ایڑھیاں رگڑنے پر مجبور ہیں مگر بے حس حکمرانوں کی عیاشیاں ختم ہونیکا نام نہیں لے رہیں‘انکی شاہانہ طرز زندگی کا بوجھ غریب عوام اٹھانے پر مجبور ہیں۔