Published: 10-08-2023
نئی دہلی: بھارتی فوج میں خواتین اہلکاروں کی عصمتیں ان کے سینیئرز کے ہاتھوں محفوظ نہیں۔ گزشتہ 3 برسوں کے دوران 123 خواتین اہلکاروں نے جنسی ہراسگی اور زیادتی کی شکایات کیں۔بھارت میں خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے کیسز آئے دن سامنے آتے رہتے ہیں جس پر عالمی میڈیا نے بھی بھارت کو خواتین کے لیے غیر محفوظ ملک قرار دیا ہے لیکن اب انکشاف ہوا ہے کہ بھارتی فوج میں بھی خواتین محفوظ نہیں۔اس حوالے سے خود تبت بارڈر پولیس کی ڈپٹی کمانڈنٹ کرنجیت کور نے 2019 میں ہی بتا دیا تھا کہ بھارتی افواج میں خواتین اہلکاروں کو مرد اہلکاروں کو خوش کرنے کے لیے بھرتی کیا جا تا ہے۔بھارتی میں خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی سے متعلق مزید ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔ 2007 سے تاحال بھارتی فوج میں خواتین اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتی کے 1 ہزار 243 واقعات رونما ہوچکے ہیں۔2015سے2017 کے درمیان درجن سے زائد خواتین آفیسرز نے سینئر افسران کے ہاتھوں زیادتی کا دعویٰ کیا جب کہ 2021 میں بھارتی فضائیہ کی خاتون پائلٹ نے سینئراسکواڈرن لیڈ ر کے خلاف ہراسگی اور جنسی زیادتی کی شکایت درج کرائی تھی۔تاہم نام نہاد سیکولر اسٹیٹ کے دعویدار بھارت نے انصاف فراہم کرنے کے بجائے واقعے پر مٹی ڈالنے کے لیے متاثرہ خاتون پائلٹ کی ہی دُور دراز علاقے میں پوسٹنگ کر دی تھی۔یہ پہلا واقعہ نہیں تھا 2005 میں بھی اسکواڈرن لیڈر انجلی گُپتا کو ائیر مارشل انیل چوپڑا کی طرف سے دست درازی کی شکایت پر الٹا انھیں ہی معطل کر دیا گیا تھا۔علاوہ ازیں 2007 میں کیپٹن نیہا راوت نے میجر جنرل اے کے لعل کے خلاف شکایت درج کرائی تھی جب کہ 2008 میں کیپٹن پونم کور کو بالا افسران کے خلاف اجتماعی زیادتی کی شکایت پر کورٹ مارشل کر دیا گیا تھا۔اسی طرح 2010 میں میجر میگھا گُپتا نے کرنل انورادھ مِشرہ کے خلاف جنسی زیادتی کا دعویٰ کیا لیکن بھارتی فوج نے کرنل مِشرہ کو صرف روایتی سی وارننگ دے کر چھوڑ دیا تھا۔2014 میں حاضر سروس آفیسر کرنل اجیت کمار کی اہلیہ نے بریگیڈئیر جے سنگھ کے خلاف جنسی بلیک میلنگ کا الزام عائد کیا تھا اور انکار کرنے پر اسٹیشن کمانڈر بریگیڈئیر جے سنگھ نے کرنل اجیت کمار سے سرکاری گھر خالی کروالیا تھا۔ایک افسوسناک واقعے میں لیفٹیننٹ سشمیتا چکروتی نے 2006 میں کمانڈنگ آفیسر کے ہاتھوں مسلسل جنسی استحصال سے تنگ کر کمیشن کے10 ماہ بعد ہی خود کُشی کر لی تھی۔خودکشی کے ایک اور واقعے میں جنسی ہراسگی کا شکار میجر انیتا کماری نے دسمبر2016 میں خود کو گولی مار کر زندگی کا خاتمہ کرلیا تھا۔اکتوبر 2019 میں پُونا میں لیفٹیننٹ رَشمی مِشرہ نے مسلسل جنسی استحصال سے تنگ آ کر دوپٹے کا پھندہ بنا کر خودکشی کی اور رواں برس بھی بھٹنڈا میں خاتون فوجی نے جنسی زیادتی کے بعد 4 اہلکاروں کو گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔بھارتی فوجی افسران اور اہلکار صرف اپنے ہی ملک میں خاتون اہلکاروں کے ساتھ جنسی زیادتیوں میں ملوث نہیں بلکہ بیرون ملک بھی ملک کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔کانگو میں امن مشن پر مامور بھارتی فوجی جنسی استحصال میں ملوث پائے گئے تھے جب کہ 3 بھارتی اہلکاروں کو جنوبی افریقا میں خاتون سے جنسی زیادتی پر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔