امریکا کا حماس کیخلاف اسرائیل کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کا فیصلہ

Published: 08-10-2023

Cinque Terre

 واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں رکاوٹ ڈالنے کے لیے حماس نے تازہ حملہ کیا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے الزام عائد کیا ہے حماس کے اسرائیل پر حملے میں متعدد امریکی بھی ہلاک ہوئے ہیں جن کا سخت نوٹس لیا گیا ہے۔امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں۔ اسرائیل میں لاپتا امریکیوں کی تلاش اور تصدیق کے لیے دن رات کام رہے ہیں۔انٹونی بلنکن نے مزید کہا کہ حماس کی اس کارروائی کا محرک اسرائیل اور سعودی عرب کے بحال ہوتے ممکنہ سفارتی تعلقات میں رکاوٹ ڈالنا ہوسکتا ہے۔خیال رہے کہ امریکا ان دنوں سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی میں ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں جیسا کے اس نے متحدہ عرب سمیت دیگر عرب ممالک کی اسرائیل سے تعلقات کی بحالی میں کیا تھا۔امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے حماس کے حملے کے بعد اسرائیل کے لیے نئی فوجی امداد کی فراہمی کے امکان پر کہا کہ اس حوالے سے ممکنہ طور پر اضافی تفصیلات آج کسی وقت سامنے آ جائیں گی۔انتونی بلنکن نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو حماس کے حملوں سے نمٹنے کے لیے درکار ہر چیز فراہم کرنے کو یقینی بنانے کی ہدایت کی تھی جس کے لیے تیاری کر لی ہے۔