Published: 23-10-2023
غزہ: اسرائیل کی غزہ میں گزشتہ چوبیس گھنٹے سے مسلسل جاری بمباری میں 55 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ مغربی کنارے میں ایک مسجد کو بھی شہید کیا گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کے شمالی علاقوں سے انخلا کے لیے الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ جو شہری جنوبی غزہ منتقل نہیں ہوئے انھیں حماس کا حامی کا سمجھا جائے گا۔اسرائیلی فوج نے دھمکی دی کہ شمالی غزہ میں الٹی میٹم کے بعد بھی رہ جانے والے فلسطینی شہریوں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ شہری حماس کے لیے انسانی ڈھال نہ بنیں۔ادھر الٹی میٹم مکمل ہونے سے قبل ہی اسرائیل نے غزہ کے پر بمباری جاری رکھی ہوئی ہے اور 24 گھنٹوں میں ہونے والی تازہ بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 55 ہوگئی۔اسرائیل کی تازہ بمباری میں زخمیوں کی تعداد 100 سے زائد ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جب کہ اسپتال پر اسرائیلی حملے کے بعد سے طبی سرگرمیاں بھی بند ہیں۔غزہ میں لاکھوں افراد بجلی، پانی اور خوراک کے بغیر زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ رفح کراسنگ سے صرف 20 ٹرکوں کو امدادی سامان کے ساتھ داخل ہونے کی اجازت دی گئی ہے۔اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے میں ایک مسجد کو نشانہ بنایا جس میں ایک نمازی شہید ہوگیا جب کہ متعدد زخمی ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل تاریخی مسجد العمری کو بھی شہید کرچکا ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں 1400 اسرائیلی مارے گئے تھے جب کہ اس کے بعد سے اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 4385 تک جا پہنچی ہے اور 14 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔