Published: 01-11-2023
اسلام آباد: سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم نے فیض آباد دھرنا نظرثانی کیس میں سپریم کورٹ میں داخل کردہ بیان حلفی میں کہا ہے کہ سابق ڈی جی سی فیض حمید نے ان پر دباؤ ڈالا اور ٹی وی چینلز کے نمبرز تبدیل کرکے نشریات کنٹرول کرتے رہے۔ سابق چیئرمین پیمرا نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ پیمرا پر سابق ڈی جی سی فیض حمید دباؤ ڈالتے رہے، انہوں نے ٹی وی چینلز پر بھی دباؤ ڈالا اور وہ ( فیض حمید ) اور ان کے ماتحت افسران ٹی وی چینلز کے نمبرز تبدیل کرکے نشریات کنٹرول کرتے رہے۔بیان حلفی میں انہوں نے مزید کہا ہے کہ سابق ڈی جی سی فیض حمید نے نجم سیٹھی کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ ڈالا اور کہا کہ حسین حقانی پر مکمل پابندی عائد کی جائے مگر دباؤ کے باوجود ہم نے ان کی ہدایات پر عمل نہیں کیا۔سابق چیئرمین پیمرا کے مطابق اپریل 2017میں میں نے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار کو تحریری طور پر پوری صورتحال سے آگاہ کیا کہ ہدایات پر عمل درآمد نہ کرنے کے سبب پیمرا حکام پر غیر قانونی طور پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ابصار عالم نے کہا ہے کہ 25نومبر کو فیض آباد دھرنے کے دوران وزارت داخلہ کی درخواست پر ایک ٹی وی چینل بند کیا، جس کے بعد فیض حمید اور ان کے ماتحت اہلکاروں نے مجھے بطور چیئرمین پیمرا تین مرتبہ کال کی اور مجھ سے پوچھا جاتا رہا کہ نجی ٹی وی چینل کیوں بند کیا۔فیض حمید اور ان کے ماتحت اہلکاروں نے کہا کہ یا تو نجی ٹی وی کی نشریات کھول دو ورنہ تمام ٹی وی چینلز کی نشریات بند کر دو۔سابق چیئرمین پیمرا نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ میں نے کوئی غیر قانونی حکم نہیں مانا، اور وفاقی حکومت کی تحریری پالیسی ہدایات کی روشنی میں چینلز بند کیے گئے۔