بلوچستان اور خیبرپختونخواہ میں دہشت گردی کے واقعات میں 17 فوجی جوان شہید

Published: 04-11-2023

Cinque Terre

 راولپنڈی: بلوچستان کے علاقے پسنی اور اورماڑہ میں دہشت گردوں کے حملے میں 14 جبکہ خیبرپختونخواہ کے ضلع لکی مروت میں مقابلے کے دوران دو اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دیسی ساختہ دھماکے میں ایک فوجی جوان نے جام شہادت نوش کرلیا، دہشت گردی کے واقعات میں 17 فوجی جوان شہید ہوئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 3 نومبرکو خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے تین اور بلوچستان میں ایک واقعہ پیش آیا۔ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے روڑی میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشن کیا گیا، جس کے دوران فائرنگ کے شدید تبادلے میں ایک دہشت گرد ہلاک اور دو زخمی ہوئے۔ مارے گئے دہشت گرد کی شناخت ٹی ٹی پی کے خودکش بمبار اسامہ کے نام سے ہوئی ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گرد علاقے میں ایک ہائی پروفائل واقعہ کو انجام دینے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ترجمان پاک فوج کے مطابق ضلع لکی مروت میں کی گئی دوسری کارروائی میں ایک دہشت گرد کو جہنم واصل کیا گیا جبکہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کا صفایا بھی کردیا گیا۔ فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران دو فوجی جوان  نائیک ظفر اقبال اور سپاہی حاجی جان بہادری سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کا تیسرا واقعہ ڈیرہ اسماعیل خان میں پیش آیا جہاں کلاچی کے علاقے میں دیسی ساختہ بم دھماکے میں حوالدات شاہد اقبال نے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق  پسنی اور اورماڑہ جانے والی فورسز کی 2 گاڑیوں پر دہشت گردوں نے گھات لگا کر حملہ کیا۔آئی ایس پی آر کے مطابق گھناوٴنے فعل کے مرتکب افراد کو پکڑکر انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا، علاقے میں سینی ٹائزیشن آپریشن جاری ہے،  سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔قبل ازیں ڈیرہ اسماعیل خان میں بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق جبکہ پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد زخمی ہوئے۔دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی، نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر ، گورنر سندھ کامران ٹیسوری سمیت دیگر سیاسی و سماجی شخصیات نے بلوچستان میں پاک فوج کے دستے پر ہونے والے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 14 اہلکاروں کی شہادت پر دلی افسوس ہے،  سیکیورٹی فورسز پر حملہ ہر اعتبار سے قابل مذمت ہے، حملہ آور دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کرکے انہیں کٹہرے میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز پر حملے کرنے والے پاکستان کے دشمن ہیں، ملک دشمنوں کے خلاف عبرت ناک کارروائی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ وطن کی حفاظت پر جان نچھاور کرنے والے اہلکار قوم کے ہیرو ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے شہدا کے درجات کی بلندی و سوگوار خاندانوں سے ہمدردی اور اظہار یکجہتی بھی کیا۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست نہیں کر سکتے، جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں۔نگراں وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے بلوچستان کے علاقے اوماڑہ کے قریب سکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے  شہید فوجی جوانوں کی عظیم قربانی پر خراج عقیدت پیش کیا جبکہ خاندانوں سے دلی ہمدردی و تعزیت کی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی تمام تر ہمدردیاں شہداء کے لواحقین کے ساتھ ہیں، شہداء ہمارا فخر ہیں، شہداء نے وطن عزیز کے امن کے لئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے، اُن کی لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، قوم دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کے لئے متحد ہے۔ مٹھی بھر دہشت گرد قوم کے پختہ عزم کو کمزور نہیں کر سکتے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے پروگرام “سینٹر اسٹیج”میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں جو 14 جوان شہید ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں، دہشت گرد اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے۔