Published: 09-11-2023
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ہماری فوج غزہ کے قلب میں داخل ہوچکی ہے اور حماس کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی تقریر میں کہا کہ جنگ بندی کے امکان کو حماس کے خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی سے مشروط کرتے ہوئے بتایا کہ ہماری فوج غزہ کے قلب میں داخل ہوگئی۔نیتن یاہو نے دھمکی دی کہ حماس کی طرف سے اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی تک غزہ میں جنگ بندی یا ایندھن کی ترسیل نہیں ہوگی اور حماس پر حملے جاری رکھیں گی۔اس سے قبل اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ نے بھی کہا تھا کہ یرغمالیوں کی رہائی تک انسانی بنیادوں پر کوئی جنگ بندی نہیں ہو سکتی اور جنگ کے بعد غزہ میں نہ تو اسرائیل اور نہ ہی حماس کی حکومت ہوگی۔تاہم اسرائیلی دفاع نے یہ نہیں بتایا کہ جنگ کے خاتمے کے بعد غزہ میں پھر کس کی حکومت ہوگی۔اسرائیلی وزیر دفاع نے اس بات پر بھی اصرار کیا تھا کہ حماس کی شکست اور یرغمالیوں کی رہائی سے پہلے جنگ بند نہیں کریں گے تاہم انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کا حزب اللہ کے ساتھ جنگ چھیڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل حماس جنگ میں اب تک حزب اللہ کے تقریباً 70 جنگجو مارے گئے۔غزہ میں ہونے والی اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 10 ہزار 300 سے زائد ہوگئی جن میں 5 ہزار بچے شامل ہیں جب کہ 25 ہزار کے قریب زخمی ہیں۔واضح رہے کہ حماس کے اسرائیل پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے میں 1400 اسرائیلی مارے گئے تھے جن میں 300 سے زائد فوجی تھے جب کہ 250 سے زائد کو حماس پکڑ کر غزہ لے گئے تھے۔