Published: 09-11-2023
نئی دہلی: بھارت کے پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں ملوث ہونے کے مزید شواہد سامنے آگئے۔ذرائع کے مطابق بھارت کی خفیہ ایجنسی را نے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہونے کا اعتراف سوشل میڈیا پر کرلیا۔ پاکستان میں دہشتگرد واقعات کی خبریں سب سے پہلے بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نشر کی جاتی ہیں۔ دہشتگرد واقعات کی خبریں نشر کرنے میں ایکس ( سابق ٹوئٹر) پر را سے متعلق اکاؤنٹس سر فہرست ہیں۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حیران کن طور پر ان اکاؤنٹس پر دہشتگردی واقعات کی پہلے سے وارننگ دے دی جاتی ہے۔ میانوالی ائیربیس حملے کی اطلاع بھی ایک رات پہلے ہی را کے اکاؤنٹ نے دے دی تھی۔ حملے اور کلیئرنس آپریشن کے دوران یہ اکاؤنٹس ایسی وڈیوز نشر کرتے رہے جو دہشتگردوں کے موبائل سے بنائی گئی تھیں۔ اِن اکاؤنٹس کو معلومات بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی را پہنچاتی ہے۔یہ پروپیگنڈا اکاؤنٹس پاکستان میں دہشتگرد حملوں کے واقعات کو بڑھا چڑھا کر بھی پیش کرتے ہیں۔ را کے یہ اکاؤنٹس ایک ہی جگہ اور ایک ہی آئی پی ایڈریس سے چلائے جارہے ہیں۔ اکتوبر 26 کو وادی نیلم سے 5 شہریوں کے اغواء کو آپریشن کا رنگ دے کر انہی اکاؤنٹس سے نشر کیا گیا۔ذرائع کے مطابق 28 اکتوبر کو وادی تیراہ میں ہونے والے دہشتگرد حملے کی اطلاع بھی انہیں را کے اکاؤنٹس سے دی گئی تھی جبکہ 4 اکتوبرکو ان اکاؤنٹس سے ایشیا کے دو ممالک میں جنگ بندی کی پیش گوئی بھی کی گئی ہے۔را کے اکاؤنٹ سے 5 نومبر کو دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاک فوج نے کشمیر میں شہری آبادی کو نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا اور 26 اکتوبر کو ظفر وال سیکٹر میں سیز فائر کی خلاف ورزی کی وارننگ پہلے ہی ان بدنام زمانہ اکاؤنٹس سے دی جا چکی تھی۔ذرائع کا کہنا ہےکہ 21 اکتوبر کو 2 ہزار پاکستانی فوجی غزہ پہنچنے کا دعویٰ کیا گیا اور 13 ستمبرکو اننت ناگ میں ہوئے حملے کا ملبہ بھی ان اکاؤنٹس سے پاکستان پر ڈالا گیا۔ ان پروپیگنڈا اکاؤنٹس نے 6 ستمبر کو طور خم بارڈر پرہونے والی فائرنگ کو جنگ بنا کر پیش کیا۔