اتر پردیش میں ’’حلال‘‘ ٹیگ والی کھانے پینے کی مصنوعات پر پابندی لگادی

Published: 19-11-2023

Cinque Terre

نریندر مودی نواز اترپردیش کی حکومت نے ’’حلال‘‘ ٹیگ والی کھانے کی مصنوعات پر پابندی لگا دی۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فوڈ کمشنر کے دفتر نے ایک حکم نامے میں کہا کہ ’’مصنوعات کی تیاری، ذخیرہ، تقسیم اور فروخت کرنے پر فوری طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔‘‘حکم میں کہا گیا کہ کھانے کی مصنوعات کی حلال سرٹی فکیشن ایک متوازی نظام ہے جو کھانے کی اشیا کے معیار کے حوالے سے الجھن پیدا کرتا ہے۔ نوٹی فکیشن کے مطابق “کھانے کی اشیا کے معیار کا فیصلہ کرنے کا حق صرف مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 29 میں دیے گئے حکام اور اداروں کے پاس ہے، جو ایکٹ کی دفعات کے مطابق متعلقہ معیارات کی جانچ کرتے ہیں۔”ریاستی حکام نے اپنے اقدام کے دفاع کے حق میں کہا کہ یہ اقدام ایک کمپنی اور چند دیگر تنظیموں کے خلاف مبینہ طور پر “جعلی” حلال سرٹیفکیٹ فراہم کرکے فروخت کو بڑھانے کے لیے “لوگوں کے مذہبی جذبات کا استحصال” کرنے کے الزام میں پولیس مقدمہ درج کیے جانے کے بعد کیا۔یہ مقدمہ حلال انڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ چنئی، جمعیت علمائے ہند حلال ٹرسٹ دہلی، حلال کونسل آف انڈیا ممبئی، جمعیۃ علماء مہاراشٹرا اور دیگر جیسے اداروں کے خلاف درج کیا گیا ہے جس میں مبینہ طور پر مذہبی جذبات کا استحصال کرنے کے لیے حلال سرٹیفکیٹ فراہم کر کے فروخت کو بڑھاوا دیا گیا ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کمپنیوں نے مبینہ طور پر مالی فائدے کے لیے مختلف کمپنیوں کو جعلی حلال سرٹیفکیٹ جاری کیے۔دوسری جانب جمعیت علما ہند حلال ٹرسٹ نے ایک بیان میں ان الزامات کو “بے بنیاد” قرار دیا اور کہا کہ وہ “اس طرح کی غلط معلومات کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری قانونی اقدامات کرے گی”۔فوڈ کمشنر کے دفتر نے کہا کہ حلال سرٹیفیکیشن کا ذکر کچھ کھانے کی مصنوعات جیسے ڈیری مصنوعات، چینی بیکری کی مصنوعات، پیپرمنٹ آئل، نمکین کھانے کے لیے تیار ذائقے اور خوردنی تیل وغیرہ کے لیبل پر ہوتا ہے۔