Published: 25-11-2023
غزہ: حماس اور اسرائیل نے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے قیدیوں اور یرغمالیوں کی رہائی کا سلسلہ شروع کردیا۔عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے معاہدے کے تحت حماس نے یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو رہا کردیا، جس میں 24 یرغمالی شامل تھے۔قطر کے وزارت خارجہ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے عرب میڈیا نے بتایا کہ ریڈ کراس کو حماس کی جانب سے رہا کیے گئے 24 یرغمالی موصول ہوئے تھے، جن میں 13 اسرائیلی، 10 تھائی لینڈ اور ایک فلپائن کا شہری ہے۔اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی خواتین اور بچوں کی رہائی دوسری جانب اسرائیل نے بھی معاہدے کے تحت خواتین اور بچوں پر مشتمل قیدیوں کو رہا کردیا۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں قید 39 خواتین قیدیوں بشمول نابالغ بچوں کو رہا کیا گیا ہے۔قطر کے وزارت خارجہ نے بتایا کہ اسرائیلی قید کی حراست سے رہائی پانے والوں میں 24 فلسطینی خواتین اور 15 نابالغ بچے شامل ہیں۔ عرب میڈیا رپورٹ کے مطابق دونوں طرف سے رہائی پانے والوں کو طبی معائنے کیلیے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ تھائی لینڈ حکومت نے بھی حماس کے پاس غزہ میں موجود اپنے شہریوں کی رہائی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اپنے ہم طنوں کی راہ تک رہے ہیں اور ان کی اہل خانہ ایک ایک پل گن رہے ہیں۔دریں اثنا مزید 13 مزید یرغمالی مصر میں داخل ہوگئے جن کے بارے میں اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ اسرائیلی شہری ہیں اور انھیں مصر کے حوالے کیا گیا ہے جب کہ مصر فلسطینی قیدیوں کو وصول کرکے یرغمالی حوالے کردے گا۔اسرائیلی قید سے آزاد ہونے والی فلسطینوں میں 8 سال تک قید رہنے والی فلسطینی خاتون بھی ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر قیدیوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’7 اکتوبر کے بعد جیلوں میں اسرائیلی فوج نے بہت زیادہ مظالم کیے‘۔رہائی پانے والوں میں ایک فلسطینی خاتون نیہا کیدھر بھی ہیں جنہوں نے بتایا کہ وہ کینسر کے مرض میں مبتلا ہوچکی ہیں مگر انہیں گھر واپس آنے کی بہت زیادہ خوشی ہے۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے غزہ پر جاری بمباری میں 14 ہزار 800 فلسطینی شہید ہوگئے اور 25 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ 1400 اسرائیل مارے گئے۔