ٹیم کی خراب کارکردگی پر صرف بابر اعظم اور رضوان کو الزام دینا درست نہیں، افتخار احمد

Published: 04-02-2024

Cinque Terre

  کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر افتخار احمد نے کہا ہے کہ ٹیم کی خراب کارکردگی پر صرف بابراعظم اور محمد رضوان کو مورد الزام ٹھہرانا درست نہیں، وہ ہمارے ورلڈ کلاس اسٹار کھلاڑی ہیں۔نیشنل اسٹیڈیم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے افتخار احمد نے کہا کہ عالمی کپ کے لیےاچھا کمبینیشن بنا تو ہماری کارکردگی بھی اچھی ہوگی، عالمی کپ سے قبل پی ایس ایل کا انعقاد خوش آئند ہے، پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کو بہترین تجربہ حاصل ہوگا۔افتخار احمد نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی اچھے کھلاڑی ہونے کے ساتھ اچھے کپتان بن سکتے ہیں، وہ ابھی تجربے کے دور سے گزر رہے ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شاہین آفریدی کی کپتانی میں بھی نکھار آ جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی ایک اچھے فائٹر ہیں تاہم ان کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ اچھے کپتان بھی ہیں، پاکستان کرکٹ بورڈ میں تبدیلی ہوتی رہتی ہے تاہم کھلاڑیوں کی تمام تر توجہ کرکٹ پر ہوتی ہے، کھلاڑی یہ سمجھتا ہے کہ بورڈ میں آنا جانا تو لگا رہے گا لیکن ہمیں اپنے ملک کے لیے کھیلنا ہے، نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز کے ابتدائی میچز میں بولنگ کے لیے تیار تھا لیکن موقع نہیں مل سکا۔پی ایس ایل میں ملتان سلطان کی نمائندگی کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہر کھلاڑی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کارکردگی دکھائے، اگر آپ اپنے باپ کی ٹیم میں بھی کھیل رہے ہوں تو آپ کو پرفارمنس دکھانی پڑتی ہے ورنہ آپ کو نکال کر باہرپھینک دیا جاتا ہے، ایس پی ایل کے میچ کے دوران اسد شفیق سے گرما گرمی پر افسوس ہوا، پاکستان کیلئے انہوں نے بہت کرکٹ کھیلی ہے، دوران کھیل گرم ماحول میں ایسا ہوجاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اعظم خان اور صائم ایوب مستقبل کے بہترین کرکٹر بن سکتے ہیں، دونوں کو تھوڑا وقت دینا پڑے گا،ہمارے بیشتر کھلاڑی نئے اور غیر تجربے کار ہیں، دنیا کی ٹیمیں تجربے کار کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔انہوں نے کہا کہ افتی مانیا کے لفظ کو انجوائے کرتا ہوں، پہلے چاچا پکارنے پر برا لگتا تھا، اب چاچا کے لفظ سے لطف اندوز ہوتا ہوں  لیکن ٹیم میچ ہار جائے ہے تو چاچا پکارنے پر غصہ آتا ہے۔