Published: 22-02-2024
اسلام آباد: الیکشن میں دھاندلی کے الزامات لگانے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے بیان ریکارڈ کروا دیا، جس میں انہوں نے اپنے بیانات پر قوم سے معافی مانگی ہے اور ندامت کا اظہار کیا ہے۔ذرائع الیکشن کمیشن کے مطابق سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کروایا۔ کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی کو بیان دینے کے لیے گزشتہ روز نوٹس بھیجا تھا۔الیکشن کمیشن نے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ کے دھاندلی کے الزامات پر تحقیقات مکمل کرلیں۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی ڈویژن کے تمام ڈی آر اوز اور آ راوز نے سابق کمشنر کے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔ تحقیقاتی کمیٹی نے راولپنڈی ڈویژن کے تمام 6 ڈی آر اوز کے تحریری بیانات ریکارڈ کیے۔سابق کمشنر راولپنڈی اپنے بیان پر نادم، قوم سے معافی مانگ لی انتخابات میں دھاندلی سے متعلق سنگین الزامات کے حوالے سے پریس کانفرنس کرنے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی اعلیٰ سطح پر بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کروادیا۔ ذرائع کے مطابق لیاقت علی چٹھہ نے اپنی پریس کانفرنس کا ملبہ ایک سیاسی جماعت (پی ٹی آئی) پر ڈالتے ہوئے بتایا کہ اُسی کے بہکانے پر ایسا بیان دیا اور ڈرامے سے بھرپور جذباتی پریس کانفرنس کی۔لیاقت علی چٹھہ کے مطابق خاص طور پر احتجاجی مظاہروں والے دن منصوبے کے تحت پریس کانفرنس کی اور پی ایس ایل کا بہانہ بنا کر میڈیا میں ساری باتیں بولیں، جس میں خودکشی اور پھانسی جیسے جذباتی جملے بھی ادا کیے، تاہم یہ ذاتی نوعیت کے تھے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے بیان پر شرمندگی ہے اور قوام سے معافی چاہتا ہوں، نو مارچ کو ریٹائر ہورہا تھا، مستقبل اور مراعات جانے کی وجہ سے پریشان تھا، میرا سیاسی جماعت کی ایک اعلیٰ شخصیت سے رابطہ رہتا تھا اور اُس کی خفیہ مدد بھی کرتا تھا، مجھے اس کے صلے میں اعلیٰ عہدے کا وعدہ کیا گیا تھا۔لیاقت علی چٹھہ نے بتایا کہ ایک جذباتی اور ڈرامے سے بھرپور پریس کانفرنس کی منصوبہ بندی سیاسی جماعت کی قیادت کے حکم کی روشنی میں کی۔ ذرائع کے مطابق لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے کہا کہ کوئی آر او ایسے کسی (دھاندلی) کے عمل میں ملوث نہیں تھا۔