Published: 11-03-2024
نئی دلی: بھارت میں عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے چند روز قبل ہی اعلیٰ عہدیدار (الیکشن کمشنر) نے استعفیٰ دے دیا، جس کے بعد 3 عہدیداروں پر مشتمل الیکشن کمیشن میں صرف چیف الیکشن کمشنر رہ گئے ہیں۔خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی الیکشن کمیشن کے ارون گوئیل نے الیکشن کمشنر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، وہ ان تین اعلیٰ عہدیداروں میں سے ایک تھے جو 96 کروڑ سے زائد رجسٹرڈ ووٹرز پر مشتمل انتخابات کرانے کا مجاز ہیں۔بھارت کی وزارت قانون و انصاف نے گزٹ نوٹیفکیشن میں کہا کہ بھارتی صدر دروپادی مورمو نے ارون گوئیل کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے اور استعفے کی وجوہات بھی نہیں دی گئی ہیں۔ارون گوئیل نے نومبر 2022 میں الیکشن کمشنر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالا تھا تاہم انہوں نے استعفے کی وجوہات نہیں بتائیں اور الیکشن کمیشن کے ترجمان نے بھی ان کے استعفے کی وجوہات سے لاعلمی کا اظہار کیا۔بھارت کے الیکشن کمیشن میں اب چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار رہ گئے ہیں کیونکہ دوسرے الیکشن کمشنر انوپ چندرا پانڈے گزشتہ ماہ ریٹائر ہوگئے تھے اور اب ارون گوئیل نے استعفیٰ دے دیا۔اپوزیشن جماعتوں نے ارون گوئیل کے استعفے کے بعد تحفظات کا اظہار کیا ہے۔کانگریس کے صدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر بیان میں کہا کہ بھارت میں اب صرف ایک الیکشن کمشنر رہ گیا ہے اور انتخابات کا اعلان چند روز میں کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بھارت میں آزاد اداروں کو منظم انداز میں محدود کرنے کا رویہ ترک کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت میں الیکشن کمشنر کی تعنیاتی وزیراعظم کی سربراہی میں قائد حزب اختلاف اور وزیراعظم کا نامزد کردہ ایک وفاقی وزیر پر مشتمل ایک پینل کرتا ہے۔بھارتی آئین الیکشن کمیشن کو پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات کروانے کا اختیار دیتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ صدر اور نائب صدر کا انتخاب الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔