Published: 21-04-2024
الیکشن کمیشن کے مطابق قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 نشستوں پر پولنگ صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے تک جاری رہا۔قومی اسمبلی نشستوں کیلئے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے 2،2 جبکہ سندھ کے ایک حلقے میں ضمنی انتخابات ہوئے ہیں۔دوسری جانب صوبائی اسمبلیوں کی جن نشستوں پر ضمنی الیکشن ہو رہا ہے اس میں پنجاب اسمبلی کی 12، خیبرپختونخوا اور بلوچستان اسمبلی کی 2، 2 نشستیں شامل ہیں۔لاہور کے حلقہ پی پی 149 کے اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی کے امیدوار شعیب صدیقی 5414 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار ذیشان رشید 3618 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔لاہور کے حلقہ پی پی 164کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق راشد منہاس 10 ہزار 527 ووٹوں کے ساتھ پہلے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار محمد یوسف میو 6 ہزار 722 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔لاہور کے حلقہ این اے119 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار علی پرویز ملک 1043 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار شہزاد فاروق 945 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔لاہور کے حلقہ پی پی 147 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے امیدوار محمد ریاض 5235 ووٹوں کے ساتھ پہلے جبکہ آزاد امیدوار محمد خان مدنی 4412 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔لاہور کے حلقہ پی پی 158 کے اب تک موصول ہونے والے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق سنی اتحاد کونسل کے امیدوار چودھری مونس الہٰی 4822 ووٹوں کے ساتھ آگے جبکہ مسلم لیگ نواز کے چودھری نواز لدھڑ4416 ووٹوں کے ساتھ پیچھے ہیں۔پی پی22 چکوال، تلہ گنگ میں مسلم لیگ ن کے امیدوار فلک شیر اعوان جبکہ سنی اتحاد کونسل کے محمد نثار احمد میں مقابلہ ہوا، مسلم لیگ ن کے امیدوار فلک شیر اعوان 21912 ووٹ لیکر آگے ہیں۔پی پی 32 گجرات 6 سے مسلم لیگ ق کے امیدوار چودھری موسیٰ الہٰی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے چودھری پرویز الہٰی میں مقابلہ ہوا، مسلم لیگ کے امیدوار موسیٰ الہٰی 47663 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر ہیں۔پی پی 36 علی پور چٹھہ سے مسلم لیگ ن کے عدنان افضل چٹھہ اور سنی اتحاد کونسل کے محمد فیاض چٹھہ میں جوڑ پڑا، ن لیگ کے عدنان افضل چٹھہ 15202 ووٹ لیکر آگے ہیں۔پی پی 93 بھکر 5 سے ن لیگ کے سعید اکبر خان اور سنی اتحاد کونسل کے سکندر احمد خان میں جوڑ پڑا، سعید اکبر خان 9021 ووٹ لیکر آگے ہیں۔پی پی 139 شیخوپورہ 4 سے مسلم لیگ ن کے رانا افضال حسین کا مقابلہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار اعجاز حسین سے ہوا، مسلم لیگ ن کے رانا افضال حسین 25876 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر ہیں۔پی پی 290 ڈیرہ غازی خان 5 میں ن لیگ کے امیدوار علی محمد خان لغاری، سنی اتحاد کونسل کے سردار محمد محی الدین کھوسہ اور پیپلز پارٹی کے منیر احمد جلبانی بلوچ میں مقابلہ ہوا جہاں علی محمد خان لغاری 28790 ووٹ لیکر آگے ہیں۔دوسری جانب ضمنی انتخابات کے دوران بلوچستان اور پنجاب کے چند اضلاع میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل رہی، پنجاب کے 13 شہروں میں موبائل فون انٹرنیٹ سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ لاہور، شیخوپورہ، قصور، ڈی جی خان، تلہ گنگ، گجرات میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رہی، علی پور، ظفر وال، بھکر، چکوال، صادق آباد، علی پور چٹھہ ، کوٹ چھٹہ میں بھی موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل رہی۔پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ پنجاب اور بلوچستان کے چند اضلاع میں 21 اور 22 اپریل کو موبائل فون سروس معطل کی جائیگی، موبائل فون سروس کی بندش انتخابی عمل کو بلاتعطل اور شفاف انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے کی گئی ہے۔الیکشن کمیشن کی درخواست پر وفاقی حکومت نے سول آرمڈ فورسز اور فوج تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔رپورٹس کے مطابق پولیس سکیورٹی پہلے، سول آرمڈ فورسز دوسرے جبکہ پاک فوج کے اہلکار تیسرے حصار میں فرائض انجام دیتے رہے۔ترجمان الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات 2024 کیلئے الیکشن مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم کیا گیا تھا، سینٹر میں عوام کو الیکشن کے حوالے سے رابطہ کرنے اور شکایات درج کرانے کی سہولت دی گئی تھی۔