Published: 07-05-2024
صاف گندم اور کیڑوں والی گندم کے جہازوں کے معاملے پر مزید ہوشربا انکشافات سامنے آ گئے۔دنیا نیوز / لاہورنیوز کو موصول دستاویزات کے مطابق گندم درآمد کے معاملے پر پانچ فیڈرل ویٹ بورڈ اجلاس ہوئے، 19 دسمبر 2023 کے اجلاس میٹنگ منٹس کے مطابق سابق سیکرٹریز عثمان اور مجیب الرحمٰن نے زائد گندم کی مخالفت کی۔بورڈ میٹنگ کے تیسرے اجلاس سے قبل 12 لاکھ میٹرک ٹن گندم امپورٹ ہو چکی تھی، ذرائع کے مطابق فوڈ سکیورٹی کمشنر امتیاز گوپان نے تیسرے اجلاس کے میٹنگ منٹس جاری نہ کئے، 23 فروری 2024 کے چوتھے اجلاس میں زائد گندم منگوانے کی منظوری دی گئی، اس اجلاس میں بھی سیکرٹری فوڈ پنجاب عثمان علی نے مخالفت کی جن کا کہنا تھا سرکاری گندم کے سٹاکس فلور ملز مالکان نہیں خرید رہے۔دوسری جانب درآمدی گندم پر مچے واویلا کی گتھی سلجھ گئی، رپورٹ کے مطابق باہر سے گندم لے کر 214 جہاز کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوئے، پہلا بلغاریہ کا جہاز 26 ستمبر 2023 کو 49 ہزار 698 میٹرک ٹن گندم لے کر آیا لیکن اکتوبر 2023 سے مارچ 2024 تک 13 لاکھ میٹرک ٹن کیڑوں والی گندم لیکر 28 جہاز آئے۔منسٹری آف فوڈ سکیورٹی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 36لاکھ میٹرک ٹن گندم میں سے 13 لاکھ میٹرک ٹن گندم کیڑے مکوڑوں والی تھی۔وزیر اعظم پاکستان کو سیکرٹری کیبنٹ کی طرف سے رپورٹ ملنے کے بعد ذمہ داروں کا تعین کیا جائے گا۔