Published: 25-07-2024
فلسطین کی اولمپک کمیٹی نے جنگ بندی کی روایت کی خلاف ورزی پر اسرائیل کو اولمپکس مقابلوں سے خارج کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ فرانس نے پیرس اولمپکس میں شریک اسرائیل کے ایتھلیٹس کو 24 گھنٹے خصوصی سیکیورٹی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔اولمپکس میں اسرائیل کے ایتھلیٹس کی شرکت کے خلاف پیرس میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔پیرس اولمپکس کا باقاعدہ آغاز جمعے سے ہوگا، جس میں دنیا بھر کے 10 ہزار سے زائد ایھتلیٹس شرکت کریں گے۔ ایونٹ میں اسرائیل کے 88 ایتھلیٹس بھی شامل ہیں جو 15 مختلف کھیلوں میں حصہ لیں گے۔فرانس کے بائیں بازو کی جماعت کی جانب سے اسرائیلی کھلاڑیوں کی کھیلوں میں شرکت پر تنقید اور احتجاج پر زور دیا گیا ہے۔پیرس میں بڑی تعداد میں افراد نے اسرائیل کی اولمپکس میں شرکت پر احتجاج بھی کیا، جس میں اسپین سے بھی شہریوں نے شرکت کی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ اسرائیلی وفد کو بھی روس کی طرح گیمز سے نکال دیا جائے۔دوسری جانب فرانس کے وزیر داخلہ نے کہا کہ اولمپکس کے دوران اسرائیل کے کھلاڑیوں کو 24 گھنٹے سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔دوسری جانب فلسطین کی اولمپک کمیٹی نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) کو خط لکھا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ جنگ بندی کی روایت کی خلاف ورزی کرنے والے اسرائیل کو اولمپکس مقابلوں سے خارج کیا جائے۔فرانس میں بعض افراد کا کہنا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی قوانین کی مسلسل خلاف ورزی کر رہا ہے، اس لیے یہ جائز بات ہے کہ اسرائیلی کھلاڑیوں سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ کسی غیر جانبدار پرچم تلے اولمپکس میں شریک ہوں۔خیال رہے کہ پیرس اولمپکس میں اسرائیل کے 88 اور فلسطین کے 8 ایتھلیٹس شرکت کر رہے ہیں۔