جماعت اسلامی کا دھرنا حکومت سے معاہدے کے بعد مؤخر، بجلی کی قیمت کم کرنے پر اتفاق

Published: 09-08-2024

Cinque Terre

 راولپنڈی: حکومت اور جماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کا آخری دور کامیاب ہوا اور دونوں فریقین نے معاہدے پر دستخط کردیے ہیں، جس کے تحت حکومت نے بجلی قیمت کرنے اور آئی پی پیز کے معاملے کا ٹاسک فورس کے ذریعے جانچ پڑتال کی جائے گی، جس کے بعد امیرجماعت اسلامی نے دھرنا مؤخر کرنے کا اعلان کردیا۔ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ کارکنان نے جمہوری تاریخ رقم کی ہے، راستے میں کئی رکاوٹیں آئیں اور کارکنوں کی بڑی تعداد گرفتار ہوئی اور خواتین کا جلوس روکا گیا لیکن گرفتار کارکنان رہا ہوئے اور خواتین کا بھی تاریخ ساز جلسہ ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے محسن نقوی اور عطااللہ تارڑ نے رابطہ کیا اور مذاکرات کی خواہش ظاہر کی تو ان سے گزارش کی دھرنے میں آئیں اور جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم سے ملاقات کرکے مذاکرات کی دعوت دیں اور یہ آئے اور بات کی، یہ دھرنا قومی ایجنڈے اور قومی مطالبات پر دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اور وزیراعظم شہباز شریف کی تشکیل کردہ کمیٹیوں نے کمشنر راولپنڈی کے دفتر میں مذاکرات ہوئے اور پھر ٹیمیں گم ہوگئیں لیکن پھر مذاکرات دوبارہ شروع ہوئے۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہماری کمیٹی نے مکمل تیاری کے ساتھ ہر پہلو کو پیش کیا، حکومت نے کہا کہ آج ہم جن مشکلات سے دوچار ہیں یہ ایک دو سال کی بات نہیں بلکہ مسلسل مشکلات سے دوچار ہیں اور انہوں نے کہا کہ ہم جماعت اسلامی کے دھرنے کے مطالبے سے مکمل اتفاق ہے۔