گجرات: پولیس نے دوہرے /اندھے قتل کی سنگین واردات کوصرف ایک ہفتہ میں ٹریس کر لیا، نجی کمپنی کے مینیجر اور ڈرائیور کاقاتل مدعی مقدمہ نکلا

Published: 11-10-2024

Cinque Terre

(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے)گجرات: پولیس نے دوہرے /اندھے قتل کی سنگین واردات کوصرف ایک ہفتہ میں ٹریس کر لیا، نجی کمپنی کے مینیجر اور ڈرائیور کاقاتل مدعی مقدمہ نکلا۔ تفصیلات کے مطابق مورخہ 02.10.24کو تھانہ رحمانیہ پولیس کوعثمان علی بٹ سکنہ محلہ چوہدری پارک لاہورحال مقیم کھاریاں نے اطلاع دی کہ اسکے خالہ زاد بھائی وبزنس پارٹنر مسمی شیراز سرور کو نا معلوم اافراد نے اغواء کر لیا ہے۔ اطلاع موصول ہونے پر تھانہ رحمانیہ پولیس نے اغواء کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا،جبکہ اسی دن مورخہ 02.10.24 کوتھانہ رحمانیہ پولیس کو اطلاع موصول ہوئی کہ وینس بن نزدجی ٹی روڈ پر ایک ڈیڈ باڈی پڑی ہوئی ہے۔جس کی شناخت دانش سرور کے نام سے ہوئی جو بعد ازاں پتا چلا کہ اغواہونے والے شیراز سرور کا ڈرائیور تھا۔ اطلاع موصول ہونے پر تھانہ رحمانیہ پولیس نے پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ماہرین کے ہمراہ کرائم سین سے شواہد اکٹھے کئے اور مقتول دانش سرور کے بھائی عاصم سرور کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی۔ڈی پی او گجرات مستنصر عطاء باجوہ نے اغوا اور اس اندھے قتل کی واردات کو ٹریس کرنے اور اس کے اصل محرکات کو سامنے لانے کے لیے ایس پی انویسٹی گیشن مہر محمد ریاض ناز کی سربراہی اورڈی ایس پی لالہ موسی سرکل چوہدری محمد اکرم کی زیر نگرانی میں ایس ایچ او تھانہ رحمانیہ انسپکٹر محمد ریاض، SI شرجیل اسلم اور دیگر پولیس افسران اور آئی ٹی کے ماہرین پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دی۔ تفتیشی ٹیم نے مختلف زاویوں سے مقدمہ کی تفتیش شروع کردی۔ جدید سائنسی ٹیکنالوجی اور سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد بھی حاصل کی گئی۔  دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ ملزم عثمان علی بٹ (مدعی مقدمہ)نے اپنی دوسری بیوی مسماۃ  صباء کے ہمراہ ملکرمورخہ  01.10.2024 کو مغوی شیراز سرور جو کہ اسکا سگا خالہ زادبھائی و بزنس پارٹنر تھا، جس کو گھر بلا کر بذریعہ فائر قتل کر دیا اوراسکی نعش قریبی ایک خالی مکان میں چھپا دی،جو نعش کوگڑھا کھود کر دفنانا چاہتا تھا۔ جبکہ اسی روز مورخہ  01.10.2024 کوملزم عثمان علی بٹ نے ہمراہ اپنی دوسری بیوی مسماۃ صباء مقتول دانش سرور کونجی کمپنی جس میں مقتول ملازمت کرتا تھاکے باہر سے اپنی گاڑی میں بٹھایا اوروینس بن پرلے جا کر بذریعہ فائر قتل کر دیا۔ مقتول شیراز سرور بٹ اور مقتول دانش سروردونوں کے درمیان ان دنوں اختلافات چل رہے تھے، ملزم عثمان علی بٹ جو کہ مقتول شیراز سرور بٹ کا سگا خالہ زاد بھائی وبزنس پارٹنر تھا،جس نے دو سال قبل دوسری شادی کر رکھی تھی جو اخراجات میں اضافے کی بنا پرملزم عثمان علی بٹ نے بزنس میں فراڈ کرنا شروع کر دیاتھا۔ جس پرمقتول شیرازسرور اورملزم عثمان علی کے درمیان بزنس کے آڈٹ پر اختلاف پیدا ہو گئے، جس پر ملزم عثمان علی نے مقتول شیرازسرور سے پیچھا چھڑوانے کے لیے اور بزنس ہتھیانے کی غرض سے اپنی بیوی مسماۃ صباء بی بی کے ساتھ پلاننگ کی کہ، شیرازسرور کو قتل کرکے اسکی نعش چھپا دیں گے اور اسکے اغواء کا مقدمہ درج کروائیں گے اور دانش سرورکو قتل کرکے قتل کا الزام مقتول شیراز سرور پر لگا دیں گے۔ تاہم اسی دوران پولیس ٹیم نے انتھک محنت اورپیشہ وارانہ حلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے صرف ایک ہفتہ کے اندرہی دوہرے/ اندھے قتل کی واردات کو ٹریس کر لیااور شاطراور سفاک ملزم عثمان علی بٹ کو گرفتار کر لیا۔تفتیش مقدمہ جاری ہے۔