شامی باشندوں کے جشنِ آزادی کے دوران اسرائیلی بمباری

Published: 14-12-2024

Cinque Terre

اسرائیل نے شام کے دارالحکومت دمشق میں اہم سیکیورٹی اہداف پر اس وقت بم باری کی جب شامی باشندے گزشتہ شب آزادی کا جشن منا رہے تھے۔عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فضائی حملوں میں شامی فوج کے چوتھی ڈویژن ہیڈکوارٹر اور ریڈار بٹالین کونشانہ بنایا گیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ شب ہزاروں شامی باشندے دارالحکومت دمشق، دیگر قصبوں اور شہروں کی سڑکوں پر نکل کر بشار الاسد کی حکمرانی کے خاتمے کا جشن منا رہے تھے کہ اسرائیلی فضائی حملوں سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔شام میں حالات معمول پر آنے کے بعد ترک وزیرِ خارجہ نے دارالحکومت دمشق میں ترکیہ کا سفارت خانہ آج سے دوبارہ فعال کرنے کا اعلان کر دیا۔ترک وزیرِ خارجہ کا کہنا ہے کہ ترک سفارت خانہ آج سے دوبارہ کام شروع کر دے گا، ہم شام کو دہشت گردی سے پاک دیکھنا چاہتے ہیں جہاں اقلیتوں سے ناروا سلوک نہ ہو۔ادھر شام میں رہائی پانے والے امریکی شہری ٹریوس ٹمرمین کو امریکی فوجی ہیلی کاپٹر میں اردن منتقل کر دیا گیا۔عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق گولان کی پہاڑیوں کے بفر زون پر اسرائیلی قبضے کے خلاف عرب لیگ میں مذمتی قرارداد پیش کی گئی۔عرب ممالک کا اجلاس بلانے کا مطالبہ میڈیا رپورٹس کے مطابق عرب ممالک نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل سے رابطہ کر کے مطالبہ کیا ہے کہ شام کے خلاف اسرائیلی اقدامات پر اجلاس بلایا جائے۔شامی سفیر نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل اور سیکریٹری جنرل کو خطوط تحریر کر دیے ہیں، جن میں انہوں نے شامی سفیر کی اسرائیلی جارحیت اور شام کی خود مختاری کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔