وفاقی کابینہ اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری دے دی گئی

Published: 18-12-2024

Cinque Terre

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم فیصلوں کی منظوری دے دی گئی، جس اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا۔کابینہ اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے پارا چنار میں دواؤں کی قلت دور کرنے اور دوائیں پہنچانے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر کابینہ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کے 18 ڈویژنز میں ای۔آفس کا 100 فیصد نفاذ کیا جا چکا ہے۔اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے کوڈ آف کرمنل پروسیجر ترمیمی بل 2024 کو پارلیمنٹ بھیجنے کی منظوری دی۔ ترمیمی بل کے تحت پراسیکیوٹر، پولیس رپورٹ میں کسی بھی کمی و نقص کی نشاندہی کرسکے گا۔خواتین، 12 سال سے کم اور 70 سال سے زائد مرد اپنی سہولت کی جگہ بیان ریکارڈ کرواسکیں گے، جسمانی اور ذہنی معذوری کا شکار افراد اپنی سہولت کی جگہ پر بیان ریکارڈ کروا سکیں گے۔ اعلامیہ کے مطابق ان ترامیم کے تحت ٹرائل کورٹ مقدمے کا فیصلہ ایک سال کے اندر کرے گی۔ ترامیم کے تحت فیصلے میں تاخیر کی صورت میں متعلقہ ہائیکورٹ سے جوابدہی ہو گی۔اپیلیٹ کورٹ کسی بھی اپیل پر 6 ماہ سے 1 سال کے اندر فیصلہ سنانے کی پابند ہو گی۔ پولیس تفتیش میں بےگناہی اور ڈسچارج رپورٹ کی تیاری کی صورت میں ملزم ضمانت کا حقدار ہو گاوفاقی کابینہ نے نیشنل رجسٹریشن اینڈ بائیومیٹرک پالیسی فریم ورک 2024 کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے انٹلیکچول پراپرٹی ٹربیونل کوئٹہ کے قیام کی منظوری بھی دی۔ کابینہ نے یو این کنونشن برائے بین الاقوامی تصفیہ جات کے معاہدوں پر دستخط کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ایچ آر منیجر ارباب انس کی ملازمت سے برخاستگی پر اپیل مسترد کر دی۔ جبکہ دھماکا خیز مواد بنانے کے لائسنسز کے ایکسپلوسوز رولز 2010 کے فارم ای ایل 1 میں ترامیم کی منظوری دی۔اپر، لوئر اور کولائی پالس کوہستان کی پیسکو سے ہزارہ الیکٹرک پاور کمپنی منتقلی کی منظوری دی۔ اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ نے اسلام آباد میں نکاح نامے میں ختم نبوت کے حلف کی شق شامل کرنے کی منظوری دی۔ اعلامیہ کے مطابق وفاقی کابینہ کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی 3 سال کی رپورٹس دی گئیں۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی یہ رپورٹس مشترکہ مفادات کونسل کو بھیجی جائیں گی۔ وفاقی کابینہ نے کابینہ کمیٹی برائے قومی ملکیتی ادارہ جات کے 4 دسمبر 2024 کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی۔ وفاقی کابینہ نے کمیٹی برائے انٹر گورنمنٹ ٹرانزیکشنز کے 20 اور 21 نومبر کے اجلاس کے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔