Published: 31-08-2022
لاہور: بیٹنگ میں شراکتوں کی کمی پاکستان کو کھٹکنے لگی جب کہ کپتان بابراعظم کا کہنا ہے کہ بھارت کیخلاف میچ میں 15 رنز کم بنائے۔ایشیا کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم نے کہا کہ دبئی کی کنڈیشنز میںبیٹنگ کرتے ہوئے گرین شرٹس نے 10 سے 15 رنز کم بنائے، بیٹنگ کے دوران شراکتیں نہیں بن سکیں،آخر میں شاہنواز دھانی نے مختصر مگر مفید اننگز کھیل کر اہم رنز کا اضافہ کیا، کوشش تھی کہ جس قدر ممکن ہو ہدف کا حصول مشکل بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ فاسٹ بولرز نے عمدہ کارکردگی سے مقابلہ دلچسپ بنایا، نسیم شاہ نے پہلے ہی میچ میں بڑے جوش وخروش کے ساتھ شاندار بولنگ کرتے ہوئے متاثر کیا، ان کا آئندہ میچز کیلیے اعتماد بلند ہوا،پیسر کا مستقبل روشن نظر آرہا ہے، محمد نواز اور شاہنواز دھانی نے بھی اچھے اسپیل کئے،آخری اوور میں 15رنز بھی بچتے تو نتیجہ مختلف ہوتا مگر محمد نواز نے سخت دبائو میں بھی اچھی بولنگ کی، شاہین شاہ آفریدی کی کمی بھی محسوس ہوئی، ہردیک پانڈیا نے میچ اچھا فنش کیا، میرے خیال میں وہ اچھے آل رائونڈر ہیں۔بھارتی کپتان روہت شرما کا کہنا تھا ہردیک پانڈیا بھرپور فارم میں ہے،کم بیک کے بعد مسلسل عمدہ پرفارم کررہے ہیں، اپنے تمام کھلاڑیوں پر مکمل بھروسہ ہے، اننگز کے درمیان میں بھی مشکل وقت پر بھی یقین تھا کہ فتح کا سفر مکمل کرلیں گے، اسی بھروسے سے کامیابیاں حاصل ہوتی ہیں۔پلیئر آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کرنے والے ہردیک پانڈیا نے کہا کہ صورتحال کو سمجھتے ہوئے اپنے وسائل کو استعمال کرنا ہوتا ہے،مجھے اندازہ تھا کہ پاکستان نے ایک اوور محمد نواز کو دینا ہے،بولر پر زیادہ دباؤ ہوتا ہے کیونکہ مجھے تو صرف ایک چھکے کی ضرورت تھی،تحمل مزاجی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہی پوری توجہ سے مشن مکمل کیا جاسکتا ہے، میں نے بھی یہی کیا۔دریں اثنا قومی کرکٹ ٹیم کے فٹنس مسائل ٹیم مینجمنٹ کیلیے درد سر بن گئے ہیں،شاہین آفریدی دورہ سری لنکا میں گھٹنے کی انجری کا شکار ہونے کے بعد اب تک صحتیاب نہ ہو سکے، ایشیا کپ سے قبل ہی ٹریننگ میں محمد وسیم جونیئر کمر کی تکلیف کا شکار ہوکر ایونٹ سے باہر ہوچکے،ان کی جگہ لینے کیلیے حسن علی پہنچ تو گئے مگر فارم اور فٹنس کے بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا۔گزشتہ روز بھارت کیخلاف میچ میں نسیم شاہ، محمد رضوان اور حارث رؤف بھی تکلیف کا شکار دکھائی دیے، ان فٹ کرکٹرز کا دبئی میں ہی ری ہیب کا عمل جاری ہے، فٹنس مسائل کے حوالے سے ٹیم کے ڈاکٹر، فزیو اور ٹرینر پر سوالات اٹھنے لگے ہیں، پاکستان ٹیم مینجمنٹ کی کھلاڑیوں کے فٹنس مسائل کو لے کر طویل مشاورت ہوئی۔