پاکستانی تن ساز نے پہلی مرتبہ اولمپیا مقابلوں میں شرکت کی راہ ہموار کرلی

Published: 01-09-2022

Cinque Terre

کراچی: میکڈونالڈ پاکستان کے تعاون اور مدد سے مسٹر پاکستان بننے والے نوجوان نے پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ اولمپیا مقابلوں میں شرکت کی راہ ہموار کرلی۔جلال پور جٹاں، گجرات سے تعلق رکھنے والے تن ساز عرفان اصغر پروکارڈ حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے، وہ باڈی بلڈنگ کی کلاسک فزیک کے پروشو میں شرکت کے اہل قرار پائے ہیں۔کراچی کے نجی جم میں انسٹریکٹر کی ذمہ داریاں ادا کرنے والے عرفان اصغر پر امید ہیں کہ وہ اپنی اہلیت اور کارکردگی کی بنیاد پر تن سازی میں عالمی حیثیت کے حامل اولمپیا مقابلے میں شرکت کا حق پانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔آرنلڈ شیوازنیگر کو دیکھ کر 10 برس کی عمر میں باڈی بلڈنگ کا آغاز کرنے والے عرفان اصغر نے جلد ہی علاقائی جونیئر مقابلوں میں اپنی دھاک بیٹھائی، 2010 میں مسٹر جلال پور جٹاں بنے، اگلے سال مسٹر گجرات کا ٹائٹل لے اڑے، 2013 میں مسٹر پنجاب اور پھر مسٹر یوتھ پاکستان ہونے کا اعزاز حاصل کیا، 2018 میں مسٹر پاکستان کے مقابلے میں رنراَپ رہے، اگلے برس لاس ویگاس، امریکا میں منعقدہ امیچر اولمپیاڈ کی تیاری کی لیکن ویزہ نہ ملنے کے سبب شرکت سے قاصر رہے۔بعدازاں کورونا آگیا، تاہم انہوں نے مسلسل محنت کا سلسلہ جاری رکھا جس کا ثمر ان کو 2021 میں مسٹر پاکستان کے اعزاز کی صورت میں ملا، رواں ماہ آئی ایف بی بی کے تحت انٹرنیشنل مقابلے میں شرکت کرتے ہوئے بہترین پرفارمنس کی بدولت کلاسک فزیک میں پروکارڈ حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی بنے ہیں۔عرفان اصغر کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والدین کی دعاوں اور میکڈونالڈ پاکستان کی سرپرستی کی وجہ سے اس مقام تک پہنچے ہیں، ان کی منزل اولمپیا مقابلے میں شرکت اور کامیابی پاکر اپنے ملک و قوم کا نام بلند کرنا ہے۔پرعزم عرفان اصغر اپنے مقصد کے حصول کے لیے بھرپور محنت کر رہے ہیں، متعدد مسائل کے باجود انتھک اورسخت ٹریننگ کے ساتھ جوش و ولولہ ان کے اعتماد میں اضافہ کر رہا ہے، میکڈونالڈ پاکستان عرفان اصغر کو ان کے مقصد میں کامیابی دلوانے کے لیے بھرپور مدد اور تعاون کر رہا ہے۔امید ہے کہ اگر عرفان اصغر نے اسی لگن اور جذبے کے ساتھ محنت کا سلسلہ جاری رکھا تو وہ اولمپیا مقابلوں میں کامیابی پاکر ملک و قوم کا نام بلند کر سکتے ہیں۔