پاکستان میں مارشل آرٹ کے بانی اشرف طائی شدید مالی مشکلات کا شکار

Published: 14-10-2022

Cinque Terre

 کراچی: پاکستان میں مارشل آرٹ کے بانی اورکراٹے کو متعارف کرانے والے اشرف طائی شدید مالی مشکلات کا شکار ہوگئے، دو مرتبہ صدارتی تمغہ حسن کارکردگی پانے والے معمر انٹرنیشنل گرانڈ ماسٹر نے ارباب اختیار سے تعاون کی اپیل کر دی۔اشرف طائی نے ایک ملاقات میں بتایا کہ گزشتہ 50 برس سے کے جی اے جیمخانہ میں قائم ان کے تربیتی مرکز کو سندھ حکومت کے ریڈ لائن بس منصوبے کے ترقیاتی کاموں کے لیے استعمال میں لایا جائے گا، جس کی وجہ سے پہلے ہی سے موجود ان کےمعاشی مسائل میں مزید اضافہ ہو جائے گا جس کی وجہ سے نئی نسل کو اس فن سے روشناس کرانے میں بھی رکاوٹ آئے گی۔انہوں نے کہا کہ 10 گرانڈ ماسٹر ہونے کا اعزاز رکھنے والے ماسٹر اشرف طائی کے مطابق 1972 سے اب تک ملک بھر میں ان کے شاگردوں کی تعداد 21 لاکھ تک جاپہنچی ہے۔سنہ 1947 میں برما میں پیدا ہونے والے اشرف طائی ملک میں مارشل آرٹ کے بانی تصور کیے جاتے ہیں، پاکستان کراٹے فیڈریشن کی داغ بیل ڈالنے والے اشرف طائی کا کہنا ہے کہ ایم اے جناح روڈ پر کے جی اے جیمخانہ میں قائم طائی کراٹے سینٹر کی ایک زمانے میں پوری دنیا میں دھوم تھی لیکن اب حالات نے صورتحال یکسر تبدیل کردی ہے۔معذوری کا شکار بیٹی کی دیکھ بھال کرنے والے اشرف طائی نے مالی بحران سے نمٹنے کے لیے حکومت سے تعاون کی درخواست کی ہے، اور ساتھ میں کراٹے سینٹر کے لیے متبادل جگہ فراہم کر کے پریشانیوں کے ازالے کی بھی استدعا کی ہے۔