Published: 27-12-2022
کراچی: پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا آغاز آج سے کراچی میں ہورہا ہے جب کہ گرین کیپس ناکامیوں کے آسیب سے پیچھا چھڑانے کو تیار ہیں۔انگلینڈ کے ہاتھوں 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز میں وائٹ واش کی خفت سے دوچار ہونے والی پاکستان ٹیم اب کیویز کے خلاف پیر سے نئی ٹیسٹ مہم کا آغاز کررہی ہے، بورڈ میں آنے والی تبدیلیوں کے اثرات ٹیم پر بھی پڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔شاہد خان آفریدی کی سربراہی میں بننے والی عبوری سلیکشن کمیٹی نے پہلے سے اعلان شدہ اسکواڈ میں 3 نئے کھلاڑیوں میر حمزہ، ساجد خان اور دھانی کو شامل کیا اب الیون میں بھی مزید تبدیلیوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔سب سے پہلے محمد رضوان کی چھٹی ہوتی دکھائی دے رہی ہے جوکہ انگلینڈ کے خلاف تینوں میچز میں بری طرح ناکام ہوئے، ان کی ٹی 20 میں کپتان بابراعظم کے ساتھ اوپنگ شراکت پہلے ہی تنقید کی زد میں رہی ہے۔رضوان کی جگہ وکٹ کیپنگ گلوز دوبارہ سرفراز احمد کو سونپے جانے کا امکان ہے، اپنے ہوم گراؤنڈ پر سابق کپتان سے وکٹ کے پیچھے اور سامنے دونوں محاذ پر اچھے کھیل کی توقع کی جارہی ہے۔اسی طرح الیون میں اسپنر ساجد خان کو بھی شامل کیا جاسکتا ہے، فاسٹ بولنگ کو تقویت دینے کیلیے میر حمزہ کا آپشن بھی دستیاب ہوچکا تاہم کنڈیشنز کو دیکھتے ہوئے میر حمزہ یا بیٹر کامران غلام میں سے کسی ایک کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔گزشتہ روز نیشنل اسٹیڈیم کے کمیٹی روم میں چیف سلیکٹر شاہد آفریدی کی سربراہی میں اجلاس بھی ہوا جس میں کنوینر ہارون رشید اور عبدالرزاق بھی شریک ہوئے، اس میں مجوزہ الیون پر غور کیا گیا۔کپتان بابراعظم نے انگلینڈ کے خلاف سیریز میں غلطیوں کا اعتراف کیا، کراچی میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ہماری گذشتہ سیریز اچھی نہیں گزری، اس میں ہم سے غلطیاں ہوئی ہیں تاہم نیوزی لینڈ سے سیریز میں اچھی کارکردگی پیش کرنے کی کوشش کریں گے، پچ بھی کافی بہتر دکھائی دے رہی ہے۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کی ٹیم پہلی بار فاسٹ بولر ٹم ساؤدی کی قیادت میں میدان سنبھالے گی، انھیں حال ہی میں کین ولیمسن کی جگہ ریڈ بال کرکٹ میں ٹیم کی کپتانی سونپی گئی ہے تاہم ولیمسن بدستور طویل فارمیٹ کھیلنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔اسپین اٹیک کو مہلک بنانے کیلیے اعجاز پٹیل کو میدان میں اتارا جائے گا جوکہ ممبئی میں ایک ٹیسٹ اننگز کے دوران تمام 10 وکٹیں حاصل کرنے کا کارنامہ انجام دے چکے ہیں، ان سے کیویز کو بہت زیادہ توقعات ہیں۔انگلینڈ سے ٹیسٹ میچ کے دوران کراچی کی وکٹ لو اور سلو رہی تھی مگر اب کافی دن گزر چکے اس لیے کچھ بہتر رہنے کی توقع ہے، بابراعظم کے بقول یہ وکٹ ہر گزرتے دن کے ساتھ اپنا رنگ تبدیل کرتی رہے گی۔