Published: 29-12-2022
کراچی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سابق سابق چیئرمین رمیز راجا کی جانب سے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تردید کردی۔پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق چیئرمین رمیز راجا کی جانب سے پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور ایک ٹی وی انٹرویو میں دئیے گئے بیانات اور استعمال کی گئی زبان پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔پی سی بی سمجھتا ہے کہ سابق چیئرمین رمیز راجہ کی جانب سے دئیے گئے ان بیانات کا مقصد موجودہ چیئرمین نجم سیٹھی کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے۔ پی سی بی اپنے چیئرمین اور ادارے کی ساکھ کے دفاع اور تحفظ کے لیے قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ریکارڈ کی درستگی کے لیے چند حقائق مندرجہ ذیل ہیں پی سی بی کے پیٹرن نے، شائقین کرکٹ اور منتظمین کے ساتھ ساتھ سابقہ اور موجودہ کرکٹرز کے کھلاڑیوں کی نوکریوں، فلاح و بہبود اور کیریئر کے تحفظ سے متعلق مقبول ترین مطالبہ پرپی سی بی کے آئین 2014 کو بحال کرکے اپنے آئینی حق کا استعمال کیا ہے کیونکہ یہ محکمہ جاتی کرکٹ کے کردار کو تسلیم کرتا ہے۔ جو کہ پی ٹی آئی حکومت کے دوران نافذ العمل پی سی بی کے آئین 2019 میں نہیں تھا۔موجودہ چیئرمین نجم سیٹھی کی سیکیورٹی کے اخراجات بہت زیادہ تھے کیونکہ انہیں اضافی سیکیورٹی فراہم کرنے کی ضرورت تھی کیونکہ وہ صوبہ پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ تھے اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے انہیں باقاعدہ ایڈوائزری جاری کی گئی تھی۔یاد رہے کہ موجودہ چیئرمین نجم سیٹھی نے پی سی بی کی کارپوریٹ ویب سائٹ کے ذریعے اخراجات کو پبلک کرنے پر پی سی بی کو قانونی نوٹس بھی بھیجا تھا۔مندرجہ بالا پانچ نکات واضح طور پر ثابت کرتے ہیں کہ ۳ میں قطعی طور پر کوئی غلطیاں نہیں تھیں۔