Published: 20-03-2023
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے آٹھویں ایڈیشن میں لاہور قلندرز کو چیمپئین بنوانے والے کپتان شاہین آفریدی نے اپنی کارکردگی سے ناقدین کو جواب دیدیا۔گزشتہ روز لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں کھیلے گئے فائنل میں لاہور قلندرز نے مقررہ 20 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز بنائے جبکہ ہدف کے تعاقب میں ملتان سلطانز کی ٹیم 199 رنز بناسکی اور یوں قلندرز نے سنسنی خیز انداز میں ایک رن سے فتح اپنے نام کی۔اس میچ میں شاہین آفریدی نے تنقید کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ایک بار پھر خود کو بیٹنگ آرڈر میں پروموٹ کیا اور چھٹے نمبر پر بلےبازی کیلئے آئے، انہوں نے 15 گیندوں پر برق رفتار 44 رنز بنائے جس میں 5 چھکے اور 2 چوکے شامل تھے جبکہ انکا اسٹرائیک ریٹ 293 سے زائد رہا۔لاہور قلندرز کے ایک وقت پر 112 پر 5 کھلاڑی پویلین لوٹ گئے تھے تو ٹیم کا اسکور 180 کے پار جاتا ہوا بھی دیکھائی نہیں دے رہا تھا، تاہم شاہین نے حاظر دماغی کا مظاہرہ کیا اور ڈیوڈ ویزا کی جگہ خود بیٹنگ کیلئے آئے۔اس سے قبل پہلے ایلیمنیٹر میں سلطانز کیخلاف لاہور کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا، جس میں شاہین نے خود کو بیٹنگ آرڈر میں پروموٹ کیا اور ان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔سابق ہیڈکوچ وقار یونس کا کہنا تھا کہ شاہین بنیادی طور پر بالر ہیں، انکا اوپر آکر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ غلط تھا۔ قلندرز کے پاس حسین طلعت، سکندر رضا، ڈیوڈ ویزا ڈک آؤٹ میں موجود تھے، انہیں تینوں کرکٹرز کو موقع دینا چاہیے تھا، شاہین کے آؤٹ ہونے سے قلندرز کی امیدیں معدوم ہونا شروع ہوگئیں تھی۔