تیونس میں تارکین وطن کی 5 کشتیاں ڈوب گئیں؛ مجموعی ہلاکتیں 29 ہوگئیں

Published: 27-03-2023

Cinque Terre

تیونس سٹی: تیونس میں اچھے مستقبل کے لیے بحیرہ روم کے راستے غیر قانونی طور پر اٹلی جانے والے تارکین وطن کی دو روز میں مجموعی طور پر 5 کشتیاں ڈوب گئی جس میں اب تک 29 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 20 سے زائد لاپتا ہیں۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق تازہ ترین واقعے میں تارکین وطن کی کشتی تیونس کے ساحل کے قریب ڈوبی جس کے باعث 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ نیشنل گارڈ کے ایک اہلکار ہوسم جبابلی نے مزید تفصیلات بتائے بغیر بتایا کہ کشتی مہدیہ کے ساحل کے قریب ڈوب گئی۔اس سےقبل عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس میں دو روز قبل ڈوبنے والی 4 کستیوں کو حادثہ موسم کی خرابی کے باعث پیش آیا تھا۔ کشتیوں میں گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے اس لیے کشتیاں ہواؤں اور پانی کے تھپیڑوں کو برداشت نہیں کرپائیں اور الٹ گئیں۔ریسکیو ادارے کے تیراکوں نے سمندر سے 5 تارکین وطن کی لاشیں نکالی تھیں جب کہ 84 کو بحفاظت نکال لیا گیا تاہم 33 افراد تاحال لاپتہ ہیں جن کے زندہ مل جانے کی امیدیں دم توڑنے لگنے تھیں۔33 لاپتہ افراد میں سے دو دن میں مزید 14 لاشیں نکالی جا چکی ہیں جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 19 ہوگئی جب کہ اب بھی 20 سے زائد تارکین وطن لاپتہ ہیں۔ اکثریت کا تعلق افریقی ممالک سے ہے۔دنیا بھر میں کساد بازاری، مہنگائی اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے کے باعث تارکین وطن کی بڑی تعداد روشن مستقبل کی تلاش میں غیر قانونی طور پر یورپی ممالک کا رخ کر رہے ہیں۔رواں ماہ ہی دو الگ الگ واقعات میں کشتیاں ڈوبنے سے 10 پاکستانیوں سمیت درجنوں تارکین وطن ہلاک ہوگئے تھے تاہم سخت نگرانی کے باوجود ایسے واقعات کو تاحال روکا نہیں جا سکا ہے۔