کامران اکمل نے قومی ٹیم کی افغانستان سے شکست کیوجہ بتادی

Published: 29-03-2023

Cinque Terre

لاہور: سابق ٹیسٹ کرکٹر کامران اکمل کا کہنا ہے کہ افغانستان کے خلاف غلط پلیئنگ الیون کھلانے سے سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ نیوزی لینڈ کے خلاف بھرپور قوت سے میدان میں اترنا چاہیئے۔لاہور میں رمضان کرکٹ ٹورنامنٹ کے موقع پر بات کرتے ہوئے سابق وکٹ کیپر بیٹر کا موقف تھا کہ افغانستان کےخلاف ایک میچ میں ہی چار کھلاڑیوں کو ڈبیو کرانا سمجھ سے بالا تر ہے۔11میں چار نئے کھلاڑیوں کو کھلانا زیادتی ہے۔چاہے چار نئے کھلاڑی کھیل رہے ہوں، افغانستان جیسی ٹیم کو تین زیرو کرنا چاہیے تھا۔جو تجربہ کار کھلاڑی ساتھ گئے تھے ان کے ساتھ نئے کھلاڑیوں کو کھلانا چاہیئے تھا۔پاکستان کرکٹ کا اب یہ سٹنڈرڈ آگیا ہے کہ ہمیں وکٹ ریڈ کرنی نہیں آتی،غلطیاں ہماری ہیں۔کامران اکمل کا کہنا تھا کہ پچھلے کرکٹ بورڈ نے عمر اکمل کے ساتھ زیادتی کی ،عمر اکمل کو گریڈ ٹو میں رکھا گیا۔وہ پابندی کے بعد واپس آیا تو اس نے مشکلات کا سامنا کیا۔پی ایس ایل میں بھی عمر اکمل ٹیم کے لیے کھیلا۔عمر اکمل کی باری آخری تین آورز میں آتی رہی۔ہمارے بیج کے لڑکے ہمیشہ ٹیم کے لیے کھیلتے تھے۔عمر اکمل جیسے لڑکے سلیکٹرز کو نظر آنے  چاہیئں۔وہ پاکستان کپ میں بھی اچھا کھیلا ہے۔سلیکٹرز سے پرامید ہوں کہ آنے والی سیریز میں عمر اکمل کو چانس ملے گا۔سابق وکٹ کیپر بیٹر نے کہا کہ بابراعظم نے ٹیم بنانی ہے اس کو دیکھنا چاہیئے،پسند نا پسند نہیں ہونی چاہیئے جس سے کھلاڑیوں اور پاکستان کرکٹ کو نقصان ہو رہا ہے۔عمر اکمل ہو یا اعظم خان یا بابر اعظم سب کو فٹنس پر توجہ دینی چاہیئے۔نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینا اچھی بات اس سے ان کو اعتماد ملے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کلب کرکٹ کو پرموٹ کرنے کےلیے رمضان ٹورنامنٹس جیسی کرکٹ کی اشد ضرورت ہے۔ہم بھی ساری زندگی کلب کرکٹ اور رمضان ٹورنامنٹ کھیلتے رہے ہیں۔15 سال سے رمضان کرکٹ نہیں ہورہی تھی،اب اچھا ہے کہ لاہور میں بھی میچز شروع ہوئے ہیں۔