Published: 02-05-2023
کراچی: پاکستان کرکٹ ٹیم کے وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان نے کہا ہے کہ میں ذاتی طور پر پانچویں پوزیشن پر بیٹنگ نہیں کرنا چاہتا، چوتھے نمبر پر کھیلنا چاہتا ہوں لیکن کپتان اور کوچ کا فیصلہ اہم ہے، مجھے کسی سے کوئی گلہ یا شکوہ نہیں۔نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں پریکٹس سیشن سے قبل میڈیا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمد رضوان نے کہا کہ میری ذاتی طور پر خواہش ہے کہ میں چوتھے پر کھیلوں لیکن پانچویں نمبر پر بھیج دیا جاتا ہے جس پر میں خوش نہیں، بعض اوقات کھلاڑی کے مقابلے میں کوچ اور کپتان کی سوچ مختلف ہوتی ہے، میرے لیے اہم ترین یہ ہے کہ میں ٹیم کے لیے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتا رہوں۔انہوں نے کہا کہ بطور بیٹر میں اپنی ذمہ داری ادا کرنے کی کوشش کرتا ہوں، میں نے کبھی کسی سے کوئی شکوہ یا گلہ نہیں کیا، ماضی میں مجھے ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں بطور اوپنر کھیلنے کی پیشکش کی گئی تھی۔محمد رضوان نے کہا کہ پاکستان کے 20 سے 25 کروڑ عوام میں سے 10 سے 12 کروڑ تو ضرور کرکٹ کے تبصرہ نگار ہوں گے، عالمی ٹی ٹونٹی کپ میں ہم اگر کامیاب ہوجاتے تو صورتحال قدرے مختلف ہوتی لیکن ناکامی کے بعد تنقید کا سامنا کرنا ہماری ذمہ داری ہے، جیت جاتے تو سوالات نہ اٹھائے جاتے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی کپ میں بدقسمتی بھی ہمارے ساتھ رہی، میں نے بھی غلطی کی جبکہ ہماری فیلڈنگ بھی ناقص رہی تھی، کنڈیشنز بھی ہمارے حق میں نہ تھیں۔محمد رضوان نے کہا کہ انٹرنیشنل سطح پر کرکٹ میں بہت زیادہ دباؤ ہے، بیٹنگ آرڈر کو اوپر نیچے کر دیا جائے تو مشکل ہوتی ہے لیکن ایسے عوامل کو ہینڈل کرنے کا طریقہ آنا چاہیے، اگر بابراعظم کی جگہ افتخار کو لایا جائے تو شاید ہمیں بابراعظم نہیں مل سکے گا، اسی طرح افتخار کی جگہ اگر بابراعظم کو لائے تو ہمیں افتخار نہیں مل سکتا۔