Published: 03-05-2023
مقبوضہ بیت المقدس: فلسطینی اسلامک جہاد کے ترجمان خضر عدنان اسرائیلی قید میں 86 دن کی بھوک ہڑتال کے بعد جاں بحق ہوگئے ہیں۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 10 سال پہلے اسرائیلی قید میں فلسطینیوں کے بھوک ہڑتال شروع کرنے کے بعد سے خضر عدنان جاں بحق ہونے والے پہلے فلسطینی ہیں۔اسرائیلی جیل سروس نے ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تقریباً تین ماہ کی بھوک ہڑتال کے بعد منگل کو ایک اہم فلسطینی قیدی اسرائیلی حراست میں انتقال کر گیا ہے۔خضر عدنان کی موت کے اعلان کے فوراً بعد فلسطینی اسلامک جہاد کی تنظیم نے جنوبی اسرائیل پر راکٹوں سے حملہ کیا جبکہ مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں عام ہڑتال کی کال دی۔واضح رہے کہ فلسطینی قیدیوں نے اسرائیل جیلوں میں اپنی غیر قانونی حراستوں کے خلاف برسوں سے طویل بھوک ہڑتالیں شروع کی ہیں۔ یہ حربہ اسرائیل کی جارحیت کے خلاف مزاحمت کا آخری ذریعہ بن گیا ہے۔ اس سے قبل بھی کئی فلسطینی اسرائیل جیلوں میں طویل المیعاد بھوک ہڑتالوں کی وجہ سے بیمار ہوچکے ہیں تاہم اس سے جاں بحق ہونے والے خضر عدنان پہلے فلسطینی ہیں۔