Published: 05-05-2023
کراچی: پاکستان نے رواں سال بھارت میں ہونے والی اسنوکر چیمپئن شپ میں شرکت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان بلیئرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن کے ترجمان نے کہا کہ قومی اسنوکر ٹیم کی شرکت حکومت پاکستان کی اجازت اور بھارتی ویزا سے مشروط ہوگی۔نوید کپاڈیا نے کہا کہ عالمی ٹائٹل جیت کر بھارت میں قومی پرچم لہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ عالمی ایونٹ یکم تا 15 اکتوبر گوا میں منعقد ہوگا۔علاوہ ازیں پاکستان بلئیرڈ اینڈ اسنوکر ایسوسی ایشن نے رواں سال کے شیڈول ایونٹس کا اعلان کر دیا، پاکستان جون سے نومبر تک پانچ انٹر نیشنل اسنوکر ایونٹس میں شرکت کرے گا۔ پی بی ایس اے کے چیئرمین عالم گیر شیخ کے مطابق پاکستان 18 ٹا 27 جون ایران کے شہر تہران میں شیڈول ایشین اسنوکر سکس ریڈ ٹیم اور انڈر21چیمپئن شپ، 7 تا 16 جولائی سعودی عرب کے شہر ریاض میں انڈر 17 اور انڈر 21 اسنوکر چیمپئن شپ، 4 تا 15 ستمبر ملائیشیا میں شیڈول ورلڈ ٹیم اینڈ سکس ریڈ اسنوکر چیمپئن شپ، تھائی لینڈ کے شہر بنکاک میں17 تا 26 نومبر شیڈول ایشین ان ڈور اسنوکر چیمپئن شپ میں شریک ہوگا۔عالمگیر شیخ کا کہنا ہے کہ پاکستان اسنوکر ایسوسی ایشن قومی ٹیم کو عالمی اسنوکر چیمپئن شپ کے لیے بھارت بھیجنے کی خواہش مند یے،آئی بی ایس ایف سے ملنے والی دعوت سےبھارتی اسنوکر فیڈریشن کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے،بھارتی فیڈریشن نے پاکستانی کھلاڑیوں کے نام طلب کیے، تاہم ایونٹ سے پانچ ماہ قبل بغیر اجازت کھلاڑیوں کے نام دینا مشکل ہوگا۔ بھارت سے این او سی کیلئے پاکستان کو کھلاڑیوں کےنام دینا پڑیں گے، بھارتی ویزہ سمیت این او سی حاصل کرنے کیلئے ایک ہفتے میں فیصلہ کرنا ہے۔قومی ایسوسی ایشن نے بھارت جانے کے لیے وفاقی وزارت برائے بین الصوبائی رابطہ سے بھی اجازت کی درخواست کر دی ہے،حکومتی اجازت کیلئے بھی تحریری طور پر رجوع کرلیا گیا۔