دریائے ہلمند معاہدہ: ایران کا طالبان سے شرائط کی پاسداری کا مطالبہ

Published: 22-05-2023

Cinque Terre

تہران: ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے کہا کہ تہران دریائے ہلمند کے پانی کے معاہدے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا اور طالبان سے مطالبہ ہے کہ وہ معاہدے کی پاسداری کریں اور ایران کو اس کے پانی کی صحیح تقسیم کی فراہمی کریں۔عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے محمد باقر قالیباف نے کہا کہ دریائے ہلمند کے تنازع پر معاہدے کا مکمل اور درست نفاذ ایران اور افغانستان کے باہمی مفادات کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم مسئلے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے خبردار کیا کہ میں چاہتا ہوں کہ افغان حکام اس سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مثبت ارادے کا تعمیری جواب دیں اور دونوں ممالک کے درمیان سنگین مسائل پیدا کرنے سے بچیں۔دریں اثنا ایران کے خصوصی ایلچی اور افغانستان میں قائم مقام سفیر کاظمی قومی نے طالبان کو صورتحال کے حل کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا ہے تاہم طالبان کا کہنا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے مگر دریائے ہلمند میں پانی کافی نہیں ہے۔ کاظمی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ اگر ایران کو پتہ چلا کہ پانی موجود ہے اور طالبان پانی فراہم نہیں کررہے تو ایران کارروائی کرے گا۔واضح رہے کہ جمعہ کو صدر ابراہیم رئیسی نے افغانستان کے حکمرانوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ایرانیوں کے پانی کے حقوق کی خلاف ورزی نہ کریں، حکومت قوم کے حقوق کے دفاع کے لیے پرعزم ہے۔