Published: 18-06-2023
(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے)قصور/پولیس نے اغواء برائے تاوان کا ڈرامہ بے نقاب کردیا، والدہ نے پیسوں کے لالچ میں اپنے بیٹے کو غائب کیا پولیس نے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے اغواء برائے تاوان کے ڈرامہ کو بے نقاب کردیا گئی جاموں کے رہائشی یاسین نے مقدمہ درج کروایا کہ اسکے سالے کے بیٹے 15سالہ ثاقب کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرلیا ہے ملزمان کال کرکے ایک کروڑ روپے تاوان کی رقم مانگ رہے ہیں نہ دینے کی صورت میں بچے کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں تھانہ گنڈاسنگھ والا پولیس نے واقعہ کا فوری مقدمہ درج کیا، بچے بازیابی اور ملزمان کی گرفتاری کیلئے کوشش شروع کردی وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او شیخوپورہ ریجن سے رپورٹ بھی طلب کر رکھی تھی۔ ڈی پی او قصور طارق عزیز سندھو نے ڈی ایس پی سٹی سیف اللہ، انچارج سی آر او سب انسپکٹر علی اکبر پر مشتمل 6 رکنی ٹیم تشکیل دی۔ پولیس ٹیموں نے روایتی تفتیش کیساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی اور ہیومن انٹیلی جنس پر کام کیا۔ملزمان کی گرفتاری اور بچے کی بازیابی کیلئے پولیس ٹیموں کو پشاور، چنیوٹ اور اوکاڑہ سمیت مختلف اضلاع میں روانہ کیا گیا۔ پولیس ٹیم نے اپنی پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے شک گزرنے پر بچے کی والدہ زبیدہ بی بی سے پوچھ گچھ کی۔ دوران تفتیش والدہ نے خود ہی اپنے بھائیوں کیساتھ ملکر بیٹے کو غائب کرنے کا انکشاف کردیا والدہ نے اپنے بیٹے کے پھوپھا سے پیسے ہتھیانے کے لیے اغوا برائے تاوان کا ڈرامہ رچایا تھانہ گنڈا سنگھ والا پولیس نے بچے کی والدہ اور اسکے بھائیوں کے خلاف قانونی کاروائی کا آغاز کردیا ہے۔ ڈی پی او قصور طارق عزیز سندھو نے اغواء برائے تاوان کا ڈرامہ 24گھنٹوں میں بے نقاب کرنے پر پولیس ٹیموں کو شاباش دی