Published: 23-06-2023
لندن: ٹائی ٹینک کی باقیات دکھانے کے لیے سیاحوں کو لے جانے والی ٹائٹن آبدوز کے نقائص سے 2018 میں ایک ڈائریکٹر نے کمپنی اوشن گیٹ کو آگاہ کیا تھا لیکن الٹا اُس ملازم کو ہی نوکری سے نکال دیا گیا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اوشن گیٹ کمپنی کے میرین آپریشنرز کے ڈائریکٹر ڈیوڈ لوچریج نے جائزہ رپورٹ 2018 میں نشاندہی کی تھی کہ آبدوز کو انتہائی گہرے پانی میں لے جایا گیا تو مسافروں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔آبدوز کی ملکیت رکھنے والی کمپنی اوشن گیٹ کے ڈائریکٹر نے جائزہ رپورٹ 2018 میں خبردار کیا تھا کہ آبدوز میں حفاظت سے متعلق کئی مسائل ہیں اور یہ تجویز بھی دی تھی کہ آبدوز کی سخت جانچ کی ضرورت ہے۔ہزاروں فٹ سمندر کی گہرائی میں لاپتا ہونے والی ٹائٹن آبدوز کی ملکیت رکھنے والی امریکی کمپنی اوشن گیٹ کے سابق ملازم نے 2018 میں ہی خبردار کیا تھا کہ آبدوز کو حفاظتی مسائل کا سامنا ہے۔جس پر اوشن گیٹ نے آبدوز کی خامیوں کو درست کرنے کے بجائے اس کی نشاندہی کرنے والے میرین آپریشنرز کے ڈائریکٹر ڈیوڈ لوچریج کو ہی ملازمت سے برخاست کردیا تھا۔کمپنی نے آبدوز سے متعلق یہ خفیہ معلومات افشا کرنے میرین آپریشنرز کے ڈائریکٹر ڈیوڈ لوچریج پر مقدمہ بھی دائر کیا تھا۔ ڈیوڈ لوچریج نے بھی اپنی بلا جواز برطرفی پر کمپنی کیخلاف مقدمہ دائر کیا تھا۔بعد ازاں میرین آپریشنرز کے ڈائریکٹر ڈیوڈ لوچریج اور کمپنی کے درمیان تصفیہ ہوگیا۔ یہ تصفیہ کس بنیاد پر اور کن شرائط پر ہوا تھا اس کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے ڈیوڈ لوچریج سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے جواب دینے سے انکار کردیا۔ کمپنی اوشن گیٹ کے ترجمان نے بھی ڈیوڈ لوچریج کے اٹھائے گئے حفاظتی خطرات پر تبصرہ کرنے سے معذرت کرلی۔یاد رہے کہ مارچ 2018 میں ہی میرین ٹیکنالوجی سوسائٹی نے کمپنی اوشن گیٹ کو ایک خط بھیجا تھا جس میں آبدوز کی کمزور سیفٹی پر سوالات اُٹھائے گئے تھے۔کمپنی کے دعوے کے مطابق 22 فٹ کی ٹائٹن آبدوز 96 گھنٹے تک زیر آب رہ سکتی ہے۔خیال رہے کہ آبدوز کو لاپتہ ہوئے آج 4 دن مکمل ہو رہے ہیں۔آبدوز میں اینگرو کارپوریشن پاکستان کے وائس چیئرمین شہزادہ داؤد، ان کا 19 سالہ بیٹا سلیمان، برطانوی ارب پتی ہمیش ہارڈنگ، فرانسیسی ایکسپلورر پال ہنری نارجیولٹ، اوشین گیٹ کے سی ای او اسٹاکٹن سوار ہیں۔