Published: 05-07-2023
ماسکو: چیچنیا میں ماورائے عدالت قتل پر آواز اُٹھانے والی روسی خاتون صحافی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس سے ان کی ہاتھ کی انگلیاں ٹوٹ گئیں اور انھیں اسپتال میں داخل کرنا پڑا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آزاد اخبار نووایا گزیٹا کے لیے کام کرنے والی روسی صحافی اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ایلنیا ملاشینا پر عدالت جاتے ہوئے حملہ کیا گیا۔خیال رہے کہ خاتون صحافی ایلینا ملاشینا کو 2022 میں روس چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا وہ چیچین رہ نما رمضان قدیروف کی سخت ناقد تھیں اور چیچنیا میں ماورائے عدالت قتل اور سزاؤں کے خلاف سب سے توانا آواز سمجھی جاتی ہیں۔نامعلوم افراد نے ایلینا ملاشینا کو گاڑی سے اتار کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ ان کے بال کاٹ دیے اور چہرے پر سبز رنگ کا مادہ پھینک کر حلیہ بگاڑ دیا جس سے خاتون صحافی حواس کھو بیٹھیں۔ایلینا ملاشینا کے جسم پر گہرے زخم آئے اور ان کی ہاتھ کی انگلیاں ٹوٹ گئیں۔ خاتون صحافی کو اسپتال میں داخل کردیا گیا جہاں ان کا علاج جاری ہے اور اس وقت وہ صدمے کی حالت میں ہیں۔انسانی حقوق کی تنظیم نے دعویٰ کیا ہے کہ تشدد کرنے والوں نے خاتون صحافی کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دی۔