Published: 19-08-2023
(رپورٹ:۔ چوہدری نصیر افضل سے)زمین کے تنازعہ پر4 افراد کو قتل کرنے والا انتہائی خطرناک”مجرم اشتہاری اجمل تاج سکنہ بٹر“ گرفتار کرلیا گیا تھانہ ککرالی کے علاقہ موضع بٹر میں زمین کے معمولی تنازعہ سے شروع ہونے والی دشمنی نے چار انسانی جانوں کو نگل لیا،سال 2020میں اللہ دتہ اور محمد تاج کے درمیان زمین کا تنازعہ شروع ہوا جس میں مسلح ہو کر دھمکیا ں دینے کا پہلا مقدمہ اجمل تاج اور اس کے والد محمد تاج ولد عبدالغنی اقوام راجپوت سکنائے بٹر کے خلاف درج کروایا گیا۔مقدمہ درج کروانے کی رنجش میں ملزمان اجمل تاج اور محمد تاج نے 4افرادکو مختلف مواقع پرفائرنگ کرکے قتل کیا۔موضع بٹر کے رہائشی مقتولین1۔محمد یونس کوسال 2020۔محمدبشیرکوسال 2020۔صابر حسین کو 2022 اور محمد اعظم کو سال 2023 میں قتل کیا گیا۔ جن کے مقدمات تھانہ ککرالی میں درج ہیں۔جن میں ملزمان اشتہاری ہو کرروپوش ہوگئے۔جن کی گرفتار ی کے لئے ڈی پی او گجرات احمد نواز شاہ نے ڈی ایس پی کھاریاں عرفان صفدر کی زیر نگرانی ایس ایچ او تھانہ ککرالی ادریس افضل،سب انسپکٹر محمد اکرام،SIوقار محسن(ایلیٹ انچارج گجرات)،سرفراز سرور ASI، سبط الحسن 1751/Cاور رستم علی 3307/Cپر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے کر ہدائیت کی کہ مجرما ن اشتہاریوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔جس پر پولیس ٹیم نے دن رات انتھک محنت اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے مجرم اشتہاری اجمل تاج ولد محمد تاج قوم راجپوت سکنہ بٹر کو خصوصی آپریشن کے ذریعے سیالکوٹ سے گرفتار کرلیا۔جس نے دورا ن انٹیروگیشن انکشاف کیا کہ مسمی اللہ دتہ سکنہ بٹر کے ساتھ میرے والد کا تنازعہ زمین تھا جس نے سال 2020میں دیوار بنانے کے تنازعے پرہونے والے لڑائی جھگڑے کے متعلق ان پر تھانہ ککرالی میں مقدمہ درج کروایا تھا۔جس کی رنجش میں بعد ازاں دونوں باپ بیٹے نے بدلہ لینے کیلئے لڑائی جھگڑا کیا۔دوران جھگڑا محمد یونس کومیرے والد نے فائر مار کر قتل کر دیا۔میں بھی بوقت وقوعہ مسلح 12بور تھادوران لڑائی جھگڑا ایک عورت بھی زخمی ہوئی تھی، وقوعہ کے بعد میں اورمیرا والد بیالا بٹر دیہہ کی جانب فرارہوئے۔اس وقوعہ کے بعد مدعی فریق بشیر احمد وغیرہ نے ہمارے گھر کی دیواروں کو مسمار کر دیا۔جس کا مجھے اور میرے والد کو شدید رنج تھا،جو ہم نے بدلہ لینے کی ٹھان لی اور تقریباڈیڑھ ماہ بعدہم نے رات کی تاریکی میں دیہہ بٹر میں گھات لگا کر محمد بشیر بٹر کو بذریعہ اسلحہ آتشیں 12بورسے قتل کر دیااور موقع سے فرار ہوکر آزاد کشمیر پبی چلے گئے۔جہاں سے میں نے یونان کیلئے ڈنکی لگائی اور ترکی پہنچ گیا۔ ترکی پہنچنے پر میرا تعلق ڈسکہ کے رہائشی ایک دوست سے بنا۔ میں نے اپنے والد سے رابطہ کیا اور انہیں مندرہ والا ڈسکہ رہائش رکھنے کو کہا میرے والد صاحب آزاد کشمیر سے مندرہ والا ڈسکہ چلے گئے 8/9ماہ بعد میں ترکی میں گرفتار ہوگیا جہاں سے مجھے ایران ڈی پورٹ کر دیا گیا۔جہاں سے میں بارڈرکراس کرکے واپس اپنے والد محمد تاج (مجرم اشتہاری)کے پاس ڈسکہ مندرہ والا آگیا اور آکر محمد شہباز نامی مندرہ والا ڈسکہ کے ڈیرہ پر مال مویشی رکھے اوراپنا کام کاج شروع کردیا۔کچھ دنوں بعد میں اورمیرا والد محمد تاج بٹر بیالا میں آئے میرے پاس کلاشنکوف تھی اور والد صاحب کے پاس پسٹل تھا ہم نے دوبارہ اپنے مخالفین کی ریکی شروع کردی اور اکتوبر 2022میں مسمی صابر حسین ولد منشاء خاں کو اس کے ڈیر ہ دیہہ بٹر پر اکیلا پاکربذریعہ آسلحہ آتشیں قتل کردیا اوربعد ازاں واپس مندرہ والا ڈسکہ فرار ہوگئے۔پھر تقریباً4ماہ بعد16.02.2023کو میں معہ والد محمد تاج و دیگر ساتھیوں کے ہمراہ محمد اعظم کو کوٹلہ سے گھر جاتے ہوئے بسواری موٹر سائیکل پیچھا کرکے پنڈی اعوان کے قریب روک کر قتل کردیا اور فرار ہوکر مندرہ والا ڈسکہ چلے گئے۔ گرفتار ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ میں گاہے بگاہے اپنے گاؤں کے اردگردبرنالہ سائیڈ پر آتا تھاجو میں نے 16.02.23سے پہلے تھانہ برنالہ کے علاقہ میں ایک پیزا والے سے موٹر سائیکل ہنڈا125اور کچھ رقم گن پوائنٹ پر چھینی۔مورخہ 24.04.23کو اپنے ساتھی توصیف عرف فیصل جو کہ ترکی میں میرا دوست بنا تھا اس کے ہمراہ تھانہ برنالہ کے علاقہ سے ہنڈا125اسلحہ کے زور پر چھینا تھامزیدایک موٹر سائیکلCD70 دیہہ سوہال ڈیرہ کے باہر سے چوری کیا تھا۔ملزم سے دو عدد موٹر سائیکل ایک عدد کلاشنکوف(آلہ قتل) ایک عد د پسٹل 30بور(آلہ قتل) ایک عددبندوق12بور(آلہ قتل) برآمد ہوچکے ہیں۔مزید تفتیش جاری ہے۔ڈی پی او گجرات نے بہترین کارکردگی پر تفتیشی ٹیم کو نقد انعام اور تعریفی سرٹیفکیٹ دئیے۔