Published: 26-09-2023
اسلام آباد: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی) نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور دیگر جیل میں بند پارٹی کارکنوں کے بغیر بھی منصفانہ انتخابات ممکن ہونے سے متعلق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ایچ آر سی پی نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے بیان کو ’غیر جمہوری اور غلط فیصلے پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ عمران اور ان کی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں اور انہیں جرم قرار دینا عدالت کا کام ہے۔ایچ آر سی پی نے باور کرایا کہ “نگراں وزیراعظم کو آگاہ ہونا چاہئے کہ یہ ان کے یا ان کی حکومت کے لیے یکطرفہ طور پر فیصلہ کرنا نہیں ہے کہ ‘منصفانہ’ انتخاب کیا ہے”۔ایچ آر سی پی کے مطابق “وسیع پیمانے پر گرفتاریاں اور رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاریوں کی شکل میں منظم طریقے سے پی ٹی آئی کی قیادت کو ختم کیا گیا، پارٹی سے زبردستی علیحدگی کروائی گئی، سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف متعدد مقدمات دائر کرائے گئے، اور ان کے اظہار رائے اور اجتماع کی آزادی پر پابندیاں لگائی جو لیول پلینگ فیلڈ (ایک برابر کا میدان) نہیں ہے۔”ایچ آر سی پی کے مطابق یہ تشویش کا باعث ہے کیونکہ نگراں وزیراعظم نے “قبل از انتخابات ہیرا پھیری کا ایک نمونہ قائم کیا جو 2018 میں بھی نظر آ رہا تھا”۔کمیشن نے سابق وزیر اعلیٰ اور پی ٹی آئی کے صدر پرویز الہی کے ساتھ کیے گئے سلوک کی بھی مذمت کی، جنہیں ہائی کورٹ کی ہدایت کے خلاف متعدد بار گرفتار کیا گیا۔ ایچ آر سی پی نے حکومت کو باورف کرایا کہ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے کی ذمہ داری الیکشن کمیشن آف پاکستان پر عائد ہوتی ہے۔نگران حکومت کو ایسے معاملات پر غیر ذمہ دارانہ، متعصبانہ بیانات دینے سے گریز کرنا چاہیے جو اس کے مینڈیٹ میں نہیں ہیں، اس کے بجائے، اسے یہ یقینی بنانا چاہیے کہ آزادانہ، منصفانہ، اور جامع انتخابات کے لیے سازگار ماحول بنایا جائے۔