Published: 26-09-2023
اسلام آباد: ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔عمران خان کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا کا اسٹیٹس تبدیل ہو چکا۔ اسلام آباد کے تمام انڈر ٹرائل قیدی اڈیالہ جیل میں ہیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی ابھی تک اٹک کیوں رکھے گئے ہیں ؟ اڈیالہ جیل کیوں نہیں ؟ اوریجنل آرڈر توشہ خانہ میں اڈیالہ جیل میں رکھنے کا تھا کل اگر آپ رحیم یار خان کی جیل میں بھیج دیں تو وہاں جیل ٹرائل کریں گے؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ جب سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری ہوئی تو عدالتی آرڈر اٹک جیل کا ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس وقت کیوں کہ وہ اٹک جیل میں تھے، اسی لیے جج نے آرڈر کیا۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق اسلام آباد کے انڈر ٹرائل قیدی کو اڈیالہ جیل ہونا چاہیے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل شفٹ کریں۔دوران سماعت وکیل شیر افضل مروت ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی اسپورٹس مین ہیں، انہیں ایکسرسائز مشین فراہم کی جائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ بتایا گیا تھا کہ اب جیل میں اے بی اور سی کلاس ختم ہو گئی ہے۔ اب جیل میں عام اور بہتر کلاس ہوتی ہے، وہ بہتر کلاس کے حقدار ہیں۔ جیل رولز کے مطابق وہ جن چیزوں کے حقدار ہیں وہ انہیں ملنی چاہییں۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ان کی کوئی حق تلفی ہو۔وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اٹک جیل سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا جائے، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ کوشش ہو گی کہ اڈیالہ جیل منتقلی کا آج ہی تحریری حکم نامہ جاری کردیں۔بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا جس پر عمل درآمد ہونا ابھی باقی ہے۔اس حوالے سے اٹک جیل حکام نے کہا ہے کہ جیل انتظامیہ کو عمران خان کی اڈیالہ جیل منتقلی کا ابھی تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا، عمران خان کی اٹک سے اڈیالہ جیل منتقلی کی بعض چینلز پر چلنے والی خبریں بے بنیاد ہیں ابھی وہ اٹک جیل میں ہی ہیں۔دریں اثنا چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کل بھی جیل میں ہوگی، وزارت قانون نے سائفر کیس کی جیل میں سماعت کا این او سی جاری کردیا۔ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کل جیل میں سماعت کریں گے۔ وزارت قانون کے نوٹی فکیشن میں اٹک یا اڈیالہ کسی جیل کا ذکر موجود نہیں، عمران خان جس جیل میں ہوں گے وہاں سماعت ہوگی۔