Published: 01-10-2023
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) نے اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے گریز کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت کے لندن میں ہونے والے اجلاسوں میں آئندہ دنوں میں پارٹی بیانیہ کے حوالے سے اہم فیصلے کئے گئے ہیں۔ شہباز شریف اور اسحٰق ڈار نے لندن میں نواز شریف سے اہم ملاقاتیں کیں۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو وطن واپسی اور آئندہ کی حکمت عملی کے حوالے سے شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے اہم مشاورت فراہم کی۔ لیگی قیادت کی چند اہم میٹنگز میں مریم نواز نے بھی شرکت کی۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ میٹنگز میں اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ ن لیگ کا بیانہ مزاحمت نہیں مفاہمت ہوگا۔ پارٹی مستقبل میں معاشی ایجنڈے پر فوکس کرے گی، مسلم لیگ (ن) کی پہلی ترجیح پاکستان کو معاشی گرداب سے نکالنا ہوگا۔میٹنگز میں اس بات پر بھی اتفاق پایا گیا کہ ملک کے موجودہ حالات انتقامی سیاست کا نتیجہ ہیں۔ مستقبل میں انتقامی سیاست اور اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے گریز کیا جائے گا۔ پاکستان کے بڑے مسائل کے حل کیلئے ملکر چلنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔دریں اثنا پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر اسحاق ڈار لندن میں دو ہفتہ قیام کے بعد پاکستان روانہ ہوگئے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق اسحق ڈار دبئی سے ہوتے ہوئے پاکستان پہنچیں گے۔