Published: 01-10-2023
اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)نے ٹیکس وصولیوں کے بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کردیا۔پاکستان نے آئی ایم ایف پر واضح کیا ہے کہ نگران حکومت کوئی نیا ٹیکس عائد نہیں کرسکتی ہے ۔ ایف بی آر کوئی نیا ٹیکس لگائے بغیر رواں مالی سال کیلئے مقرر کردہ ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلے گا.وزارت خزانہ کے مطابق ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس وصولیوں کا ہدف قبل ازوقت حاصل کرنے کے بعد آئی ایم ایف حکام کے ساتھ آن لائن اجلاس ہوا ہے جس میں روینیو سے متعلق ڈیٹا شیئرنگ کی گئی ہے اور رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا ہے۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر ) کی جانب سے آئی ایم ایف حکام کو بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران 2.1 ٹریلین ٹیکس اکٹھا کیا جبکہ تین ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1.98 ٹریلین روپے رکھا گیا تھا۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف حکام کو بتایا گیا ہے کہ رواں ماہ(ستمبر2023) کیلئے مقرر کردہ795ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف حاصل کرلیا ہے ۔اگلے چندروز تک ٹیکس وصولیوں کے حتمی اعدادوشمار موصول ہونے پر ستمبر میں ہونیوالی ٹیکس وصولیاں مقررہ ہدف سے تجاوز کرجائیں گی جبکہ رواں مالی سال 2023-24کی پہلی سہہ ماہی(جولائی تا ستمبر) کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے حاصل کردہ عبوری خالص ٹیکس وصولیاں2002 ارب روپے سے تجاوز کرگئی ہیں جو کہ پہلی سہہ ماہی کیلئے مقرر کردہ ہدف سے زیادہ ہیں۔ایف بی آر کو گزشتہ رات گئے تک موصول ہونے والی ٹیکس وصولیوں کے عبوری اعدادوشمار کے مطابق ایف بی آر نے ستمبر میں سات سو پچانوے ارب روپے سے زائد کی ٹیکس وصولیاں کی ہیں۔واضح رہے کہ اس سے قبل اگست 2023 میں بھی ٹیکس وصولیاں مقررہ ہدف سے زائد رہی تھیں اور اگست2023 میں 649 ارب کے ہدف کے مقابلے میں 669 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا گیا تھا جبکہ اگست 2022 میں 494 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہواتھا۔اس لحاظ سے اگست 2023 میں ٹیکس جمع کرنیکی گروتھ 35.4 فیصد رہی تھی ۔آئی ایم ایف نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کردیاہے ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق آئی ایم ایف اور ایف بی آر کے درمیان آن لائن اجلاس میں ڈیٹا شیئرنگ کی گئی ۔ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں معاشی کارکردگی سے آگاہ کیا جائے گا جس میں جولائی تا ستمبر محصولات کا ڈیٹا آئندہ ہفتے آئی ایم ایف کو پیش کیا جائے گا۔ایف بی آر نے رواں مالی سال کے پہلے 3 ماہ میں ہدف سے زیادہ ریونیو 2.1 ٹریلین ٹیکس اکٹھا کیا جبکہ تین ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1.98 ٹریلین روپے رکھا گیا تھا۔ ایف بی آر نے ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائیوں کے پلان سے بھی آئی ایم ایف کو آگاہ کر دیا ہے۔