Published: 04-10-2023
اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی نے 190 ملین پاؤنڈ کرپشن اور توشہ خانہ کیس میں احتساب عدالت سے عدم حاضری پرضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کے فیصلوں کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، درخواست پر فیصلے تک عبوری ضمانت دینے کی استدعا کی گئی ہے۔چیئرمین پی ٹی آئی نے سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے ذریعے احتساب عدالت کے فیصلوں کو چیلنج کیا ہے جس میں 190 ملین پاؤنڈ کرپشن اور توشہ خانہ نیب کیس میں ضمانت درخواستیں عدم حاضری پر مسترد کی گئی تھیں۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 5 اگست کو چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ فوج داری کارروائی کیس میں سزا سنائی گئی اور گرفتار کرکے اسی روز جیل منتقل کردیا گیا تھا، دس اگست کو احتساب عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی دو مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں مسترد کیں۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ احتساب عدالت نے عدم حاضری کی بنا پر ضمانت کی درخواستیں مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا حالاں کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں قید تھے اور عدالت میں پیش ہونا ان کے اختیار میں ہی نہیں تھا۔عمران خان نے وکیل کے توسط سے استدعا کی ہے کہ عدالت ضمانت مسترد کرنے کے احتساب عدالت کے 10 اگست کے فیصلوں کو کالعدم قرار دے اور درخواستوں پر فیصلہ ہونے تک عبوری ضمانت بھی فراہم کرے۔دریں اثنا رجسٹرار آفس نے چیئرمین پی ٹی آئی کی عدم پیروی پر درخواست ضمانت خارج کرنے کے خلاف دائر درخواستوں پر اعتراض عائد کردیا۔ رجسٹرار آفس نے دونوں درخواستوں کو اعتراض کے ساتھ کل سماعت کے لیے مقرر کردیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس بابر ستار پر مشتمل ڈویژن بینچ کل سماعت کرے گا۔