پاکستان کی غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی شدید مذمت، کارروائیاں روکنے کا مطالبہ

Published: 12-10-2023

Cinque Terre

 اسلام آباد: وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر زور دیا ہے جبکہ غزہ سمیت فلسطینی علاقوں پر جاری وحشیانہ بمباری کو فوری روکنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس کے بعد نگراں وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں فلسطین کے مسئلے پر بات چیت ہوئی کابینہ نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے حل کیا جائے۔کابینہ نے مطالبہ کیا کہ فلسطین کی 1967ءسے پہلے کی حیثیت کو بحال کیا جائے۔ کابینہ نے غزہ میں اسرائیل کی جانب سے نہتے فلسطینیوں بالخصوص شہری آبادی پر بمباری کی شدید مذمت کی۔انہوں نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کے گھیراﺅ کے نتیجے میں پیدا ہونے والی گھمبیر صورتحال بالخصوص خوراک اور پانی کی قلت جیسے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا۔کابینہ نے زور دیا کہ مقبوضہ فلسطین میں حالیہ کشیدگی اسرائیل کی جانب سے سات دہائیوں پر محیط ناجائز قبضے، نہتے فلسطینیوں پر ظلم اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔کابینہ نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جاری بمباری روکی جائے اور ناجائز محاصرے کو ختم کر کے متاثرین تک بین الاقوامی امداد کو پہنچنے دیا جائے۔ کابینہ نے حکومت پاکستان کے اصولی موقف کا اعادہ کیا کہ مسئلہ فلسطین کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور فلسطینی عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ کابینہ نے مطالبہ کیا کہ آزاد فلسطینی ریاست کا قیام عمل میں لایا جائے جس کی سرحدیں1967ءکے اسرائیل کےغاصبانہ قبضے سے پہلے کے مطابق ہوں اور اس کا دارالخلافہ القدس الشریف ہو۔ کابیینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غزہ کی صورتحال کے حوالے سے پاکستان عالمی سطح پر ہونے والی کوششوں کا حصہ ہوگا۔