Published: 26-10-2023
دوحہ: قطر کی عدالت نے بھارتی بحریہ کی جانب سے جاسوسی کے لیے بھیجے جانے والے 8 سابق اہلکاروں پر جرم ثابت ہونے کے بعد سزائے موت سنادی۔قطری عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے کے فیصلے کی بھارتی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کردی ہے۔بھارتی بحریہ کے سابق اہلکاروں کو 2022 میں قطر کے خلاف اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے پر گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا تھا جس کے بعد اُن کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ہوا اور اس دوران گرفتار اہلکاروں کو اپنی صفائی پیش کرنے کا مکمل موقع فراہم کیا گیا۔بھارتی ایجنسیاں جاسوس اہلکاروں کو مسلسل مدد فرہم کرتی رہیں جبکہ جاسوس اہلکار داہرا گلوبل ٹیکنالوجی میں چھوٹی آبدوزیں بنانے جیسے ایک حساس نوعیت کے منصوبے پر کام کررہے تھے۔بھارتی جاسوس فوجی اہلکاروں میں کیپٹن نوتیج سنگھ گل،برندرہ کمار ورما، سورابھ وشست،کمانڈر امت نگپال، پریندو تواری، سگناکر پکالا, سنجیو گپتا اور ملاح راجیش شامل ہیں۔بھارت کے جاسوسی کے نیٹ ورک پر دنیا بھر میں ایک عرصے سے تشویش پائی جا رہی ہے۔ اس سے پہلے بھی پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے پر ہندوستانی حاضر سروس نیول آفیسر کلبوشن یادیو کو ۲۰۱۶ میں رنگے ہاتھوں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ہندوستان کی بیرون ممالک دہشت گردانہ کاروائیاں بھی پہلے ہی دنیا کے سامنے آشکار ہو چکی ہیں۔ کینیڈا، برطانیہ اور دیگر ممالک میں انڈین انٹیلیجینس ایجنسیز کے کرائے کے قاتل سکھ لیڈرز کو قتل کرتے ہُوئے بھی رنگے ہاتھوں پکڑے جا چکے ہیںقطر کی جانب سے بھارتی افسروں کی سزائے موت کے بعد بھارت کیلئے دنیا بھر میں سفارتی تعلقات رواں رکھنا مشکل ہو گیا۔ ہندوستان کے اِن مذموم اور گھنونے ہتھکنڈوں کا عالمی برداری کو نوٹس لینا ہوگا۔