سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الاحسن نے بھی استعفیٰ دے دیا

Published: 12-01-2024

Cinque Terre

 اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج جسٹس اعجاز الاحسن بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے ہیں۔جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنا تحریری استعفی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کیا۔ جس میں انہوں نے ذمہ داری دینے اور ادا کرنے پر مسرت کا اظہار کیا۔جسٹس اعجاز الاحسن کے استعفے کے مندرجاتاپنے استعفے میں جسٹس اعجاز الاحسن نے لکھا کہ لاہورہائیکورٹ کے جج،چیف جسٹس اورسپریم کورٹ میں جج رہنے کا اعزازحاصل ہوا، اب میں سپریم کورٹ کے جج کے طور پر مزید خدمات انجام دینے کی خواہش نہیں رکھتا۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل206 ون کے تحت جج سپریم کورٹ کے عہدے سے مستعفی ہو رہا ہوں۔واضح رہے کہ آج جسٹس مظاہر نقوی کے خلاف ہونے والی سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کی کارروائی میں جسٹس اعجاز الاحسن نے بظور ممبر شرکت سے انکار کردیا تھا۔چیئرمین قاضی فائز عیسیٰ کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا تو جسٹس سردار طارق مسعود ،چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ، چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ بطور رکن اجلاس میں شریک ہوئے تاہم ممبر جسٹس اعجاز الاحسن شریک نہیں ہوئے تھے۔جسٹس اعجاز الاحسن سپریم کورٹ میں سینیارٹی لسٹ میں جسٹس طارق کے بعد دوسرے نمبر پر تھے اور وہ انہیں آئندہ کے چیف جسٹس کا عہدہ سنبھالنا تھا۔جسٹس اعجازالاحسن کے استعفے کے بعد اب جسٹس منصورعلی شاہ آئندہ چیف جسٹس پاکستان ہوں گے۔جسٹس اعجاز الاحسن کا کریئر جسٹس اعجاز الاحسن جون 2016 میں سپریم کورٹ کے جج تعینات ہوئے جبکہ نومبر 2015 میں وہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے عہدے پر تعینات ہوئے تھے۔سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی میں جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا کوئی وکیل بھی اجلاس کے سامنے پیش نہ ہوا۔چیف جسٹس نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں اٹارنی جنرل کی جانب سے مظاہر نقوی کا استعفیٰ پڑھ کر سنانے کے بعد کہا کہ ’ہماری ساکھ داؤ پر لگی ہے اس معاملے کو ایسے ادھورا یا ہوا میں نہیں چھوڑ سکتے، اپنی کارروائی کو جاری رکھیں گے‘۔اس سے قبل صدر مملکت نے آج صبح ہی جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کیا تھا۔