Published: 04-02-2024
قومی کھیل ہاکی کا زوال اپنی جگہ لیکن انتظامی امور انٹرنیشنل سطح پر مسلسل جگ ہنسائی کے سبب بننے لگے۔مسقط میں پیسوں کی ادائیگی نہ کرنے پر پاسورٹ ضبطگی کے ساتھ قومی ٹیم کو ہوٹل سے باہر نکالنے کی وارننگ ملی، اس موقع پر عمان میں پاکستانی سفیر نے ذاتی حیثیت میں رقم ادا کرکے ہاکی ٹیم کو رسوائی اور پاکستان کو بدنامی سےبچایا۔دوسری جانب ٹیم ورلڈکپ فائیو اے سائیڈ ٹورنامنٹ کی تقریب سے بھی غائب رہی، قصہ کچھ یوں ہے کہ پیرس اولمپکس کوالیفائرز اور فائیو اے سائیڈ ہاکی ورلڈکپ میں شریک دوسری ٹیموں کا قیام انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کے تجویز کردہ مہنگے ہوٹلز میں تھا اس کے برعکس پاکستانی ٹیم کے رہنےکا انتظام سستے ترین ہوٹل میں کیا گیا، تاہم ٹورنامنٹ کے دوران بروقت ادائیگی نہ کرنے پر کھلاڑیوں اور ٹیم انتظامیہ کو سخت خفت کا سامنا کرنا پڑا۔ہوٹل انتظامیہ نے ادائیگی نہ کئے جانے پر پاسپورٹ ضبط اور کمروں سے نکالنے کی وارننگ ملنے پر کھلاڑی اور انتظامیہ کے ارکان کئی گھنٹوں تک لابی میں بیٹھے رہے۔اس موقع پر عمان میں موجود پاکستانی سفیر عمران علی مسیحابنے، انہوں نے کسی نے کسی طریقے سے ذاتی حیثت میں رقم کی ادائیگی کو یقینی بناکرٹیم کو ہوٹل بے دخلی سے بچایا۔یہ بھی معلوم ہواہے کہ پاکستانی ٹیم کی انشورنش بھی نہیں کرائی گئی تھی، دفاعی کھلاڑی عبداللہ کے 3 دانت ٹوٹنے پر اسپتال انتظامیہ نے ان کا علاج کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اس موقع پر بھی سفیر مدد کو آئے اور علاج کے اخراجات برداشت کیے۔اطلاعات کے مطابق مجموعی طور پر پاکستانی سفیر نے 3 ہزار 100 عمانی ریال خرچ کرکے پاکستانی ٹیم کی پریشانیوں کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا۔