Published: 07-02-2024
اسلام آباد: فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک )فافن( نے انتخابات کو شفاف اور قابل اعتماد بنانے کے لیے حکام پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ووٹوں کی گنتی، نتائج کی تیاری مکمل شفاف بنانے کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی۔فافن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انتخابات کی ساکھ کے لیے قانونی تقاضےپورے کرنا بہت اہم ہے، ووٹر کو آزادی سے حق رائے دہی کے قابل بنانے کے لیے انتخابی عمل کے تمام متعلقہ فریقین کو اجتماعی کاوشیں کرنا ہوں گی۔فافن نے بتایا کہ الیکشن قوانین کے مطابق ووٹوں کی گنتی، نتائج کی تیاری مکمل شفاف بنانے کے لیے بھی اجتماعی کوششیں کرنا ہوں گی، قابل بھروسہ انتخابات سے ہی تمام سیاسی جماعتوں اور عوام کا اعتماد قائم ہوسکتا ہے، کئی سیاسی جماعتوں نے لیول پلیئنگ فیلڈ کا مسئلہ اٹھایا۔مزید بتایا گیا کہ یہ بھی حقیقت ہے کہ تمام بڑی سیاسی جماعتیں بدستور جمہوریت کی دوڑ میں شامل ہیں، الیکشن کمیشن انتخابی قانون کی دفعہ 8 بی کے تحت دیے گئے اختیارات کو ریٹرننگ افسران کے فیصلوں پر نظرثانی کے لیے استعمال کرے۔الیکشن کمیشن کے اختیارات پر کہا گیا کہ الیکشن ایکٹ کی دفعہ 8 بی کے تحت الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ وہ ریٹرننگ افسران کی جانب سے ووٹوں کو مسترد کرنے کے فیصلوں پر بھی نظر ثانی کرے۔بیان میں تجویز دی گئی ہے کہ ہر انتخابی حلقے میں موصول ہونے والے پوسٹل بیلٹ کی تعداد 8 فروری کو پولنگ ختم ہونے سے قبل الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر جاری کی جائے۔فافن نے کہا کہ انتخابی امیدواروں، پولنگ ایجنٹس اور آبزرورز کوگنتی کے عمل کے مشاہدہ کی اجازت دینے کے لیے پریزائیڈنگ افسروں کو پابند بنایا جائے، آبزرورز کو پولنگ عمل سے قبل اور اس کے دوران مشاہدہ کاری کے لیے رسائی فراہم کی جائے۔بیان میں کہا گیا کہ انتخابی امیدواروں، ان کے ایجنٹس کو ووٹ گنتی کے فارم 45 اور بیلٹ پیپرز گنتی کے فارم 46 کی فراہمی یقینی بنائی جائے، ریٹرننگ افسروں کو پابند کیا جائے کہ وہ امیدواروں، ان کے ایجنٹس اور مبصرین کو فارم 47، فارم 48 اور فارم 49 کی نقول فراہم کریں۔انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لیے دی گئی ایک اور تجویز میں فافن نے کہا کہ پولنگ والے دن مجاز میڈیا نمائندوں کو بھی پولنگ اسٹیشنز تک رسائی اور انتخابی عمل پر رپورٹنگ کی اجازت ہونی چاہیے، پولنگ اسٹیشنز کی حتمی فہرست میں کسی بھی تبدیلی کمیشن کی جانب سے منظوری کو حلقہ وار الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر شائع کیا جائے۔فافن نے کہا کہ فارم 45، فارم 46، فارم 48 اور فارم 49 الیکشن کمیشن کی ویب سائیٹ پر جتنی جلد ممکن ہو شائع کیا جائے، خواتین ووٹرز کو روکنے کی کسی بھی کوشش کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، سیاسی جماعتیں اور انتخابی امیدوار تربیت یافتہ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز پر متعین کریں جو گنتی عمل تک موجود رہیں۔