بلوچستان : پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے، 27 افراد جاں بحق

Published: 08-02-2024

Cinque Terre

 کوئٹہ: بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکوں میں 27 افراد جاں بحق اور 42 زخمی ہوگئے۔بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار اور قلعہ سیف اللہ میں جے یو آئی کے امیدوار کے انتخابی دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن میں 24 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور 42 سے زائد زخمی ہوئے۔پہلا دھماکا پشین کے علاقے خانوزئی میں ہوا، جس میں 17 افراد جاں بحق اور 30 سے زائد زخمی ہو گئے۔ دھماکے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کا محاصرہ کرلیا اور ریسکیو ٹیموں  نے جاں بحق افراد کی لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش بتائی جاتی ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق پشین خانوزئی دھماکے میں آزاد امیدوار اسفندیار کاکڑ کے انتخابی دفتر کو دھماکے کا نشانہ بنایا گیا۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر دھماکے کے بعد کی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بڑی تعداد میں موٹر سائیکلیں تباہ ہوئی ہیں جب کہ دھماکے کے وقت انتخابی دفتر کے قریب کافی لوگ موجود تھے، جس کی وجہ سے  ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ مزید زخمی بھی اسپتال لائے گئے ہیں، جس کے بعد تعداد 10 سے بڑھ کر 30 ہو گئی ہے۔اسی طرح بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں بھی دھماکا ہوا، جس میں 10 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق یہ دھماکا جے یو آئی کے امیدوار مولانا عبدالواسع کے انتخابی دفتر کے باہر ہوا ہے، دھماکے کے وقت جمعیت کے امیدوار مولانا عبدالواسع دفتر میں موجود نہیں تھے۔دھماکے کے بعد سیکیورٹی فورسز جائے وقوع پہنچ گئیں اور علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کیے۔بلوچستان میں مزید دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، ضلع واشک میں نادرا آفس کے قریب دستی بم سے حملہ کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، مزید تفتیش کی جارہی ہے۔نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم نے دھماکوں میں شہید ہونے والوں کی بلندی درجات کی دعا اور ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے اور زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایات دی ہے۔انہوں نے چیف سیکرٹری بلوچستان سے واقعات کی رپورٹ طلب کر لی اور کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال کو سبوتاژ کرنے کی ہر کوشش کو ناکام بنایا جائے گا، حکومت عام انتخابات کے پُرامن انعقاد کے لیے پر عزم ہے۔نگراں وزیر اعلیٰ بلوچستان نے ہدایت دی ہے کہ تخریب کاری کے واقعات میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام خوف زدہ نہ ہوں حق رائے دہی کے استعمال کے لیے ضرور نکلیں۔ دریں اثنا سیکریٹری صحت نے پشین دھماکے کے پیش نظر کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں اضافی عملہ طلب کرلیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ ٹراما سینٹر، سول اسپتال، بی ایم سی، بینظیر اسپتال اور شیخ زید اسپتال میں آپریشن تھیٹر مع عملہ الرٹ رکھا گیا ہے۔دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان  کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ  میڈیا اور مانیٹرنگ ٹیموں کی رپورٹس کے مطابق بلوچستان میں دھماکوں کا نوٹس لیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کی ہیں اور ہدایت کی ہے کہ ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔علاوہ ازیں نگراں وزیر داخلہ نے واقعے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بزدلانہ کارروائیوں سے دہشت گردی کے خلاف عزم متزلزل نہیں ہوگا۔ دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے کے درپے ہے۔ اتحاد اور اتفاق سے دشمن کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔ اس طرح کے حملے سے انتخابی عمل متاثر نہیں  ہوگا۔