Published: 29-02-2024
واشنگٹن: امریکا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں معاشی استحکام کے حصول کے لیے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ کام جاری رکھے۔ محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ ’’امریکا قرضوں اور مالی امداد کے شیطانی چکر سے آزاد ہونے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔‘‘ترجمان محکمہ خارجہ کا بیان پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو ارسال کیے گئے مراسلے متعلق ایک سوال کا جواب میں سامنے آیا۔ مراسلے میں آئندہ قرض کی سہولت کو ملک میں 8 فروری کے عام انتخابات کے آڈٹ سے منسلک کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔پی ٹی آئی نے “قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی کم از کم 30 فیصد نشستوں” کے انتخابی آڈٹ کا بھی مطالبہ کیا، جو پارٹی کے بقول “صرف دو ہفتوں” میں مکمل ہو سکتی ہے۔ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت کو فوری طور پر معاشی صورتحال کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ آئندہ کئی ماہ کی پالیسیاں پاکستانیوں کے لیے معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہوں گی۔”انہوں نے مزید کہا کہ “میں آئی ایم ایف کے حوالے سے صرف اتنا کہوں گا کہ ہم قرضوں اور بین الاقوامی فنانسنگ کے شیطانی چکر سے آزاد ہونے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔”ترجمان محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت کی طویل مدتی معاشی منصوبہ بندی اہم ہے۔” پاکستان کو حالیہ برسوں میں مالیاتی چیلنجز کا سامنا ہے، جس میں زرمبادلہ کے کم ہوتے ذخائر اور اپنی قومی کرنسی کی گرتی ہوئی قدر ہے۔