Published: 19-03-2024
پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے مختصر فاصلے تک مار کرنے والے ایک سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے جسے امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے جنوبی کوریا کے دورے کا ردعمل قرار دیدیا۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن تیسرے ڈیموکریسی سمٹ میں شرکت کے لیے جنوبی کوریا پہنچ گئے اور صدر یون سک یول سے ملاقات کی۔ڈیموکریسی سمٹ سے قبل ہی جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ فوجی تربیتی مشقیں جمعرات کے روز ہوئیں۔ ان فوجی جنگوں میں دیگر برسوں کے مقابلے میں فوجیوں کی تعداد دو گنا زیادہ تھی۔شمالی کوریا پہلے ہی امریکا اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں پر نالاں تھا اور اب وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے دورۂ جنوبی کوریا پر بھی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بیلسٹک میزائل فائر کر ڈالے۔شمالی کوریا کا کہنا تھا کہ بیلسٹک میزائل کے تجربات معمول کی تربیتی مشقیں تھیں تاہم جنوبی کوریا نے الزام عائد کیا کہ سمندر میں 300 کلومیٹر تک پرواز کرکے ہدف کو نشانہ بنانے والے بیلسٹک میزائل فائرن کرنا جارحانہ عزائم کا اظہار کرتے ہیں۔یاد رہے کہ شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائل کا یہ تجربہ اس سال کا دوسرا تجربہ ہے جب کہ اس سے قبل 14 جنوری کو ہائپرسونک وار ہیڈ کا تجربہ کیا گیا تھا۔